بی جے پی کی بنگال کے عوام کو تقسیم کی کوشش ناکام ہوگی:فرہاد حکیم مدرسہ تعلیم میں ترنمول حکومت نے جدید انقلاب لایا
کولکاتا6جولائی: بنگال کے عوام کو تقسیم کرنے کی بی جے پی مسلسل کوشش کر رہی ہے مگر یہاں کے عوام ہی اس فرقہ پرست پارٹی کو منھ توڑ جواب دیں گے کیونکہ بنگال کے عوام سیکولر سوچ کے علمبردار ہیں۔ ہم سب ہندستانی ہیں اور اس ملک میں ہمارا بھی اتنا ہے حق ہے جتنا کہ دیگر قوم و مذاہب کے لوگوں کا ہے۔ ہر جگہ تشدد برپا کر کے بی جے پی ریاست کی فضا کو پر آلود کر نا چاہتی ہے اس لئے خونی کھیل کھیل رہی ہے۔ اسے یہ نہیں پتہ ہے کہ یہ بنگال ہے اور یہاں اس کی فرقہ پرست چال کامیاب نہیں ہوگی۔ یہ بنگال ہے اور یہاں کی ثقافت یہی سیکھاتی ہے کہ یہاں ہر مذہب کے لوگ یکساں ہیں۔ مدرسہ ٹیچر ایسو سی ایشن کی زیر قیادت آج حج ہاﺅس میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا تھا جس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر شہری ترقیاتی و±میونسپل امور فرہاد حکیم نے مذکورہ جملے ادا کئے۔ اس تقریب میں ترنمول کے راجیہ سبھا کے ایم پی ندیم الحق بھی بطور مہمان خصوصی شرکت کئے۔ ایسو سی ایشن کے ریاستی صدر اے کے ایم فرہاد نے میڈیا سے مخاطب ہوکر کہا کہ مدرسہ تعلیم نی تو سابق بایاں محاذ کے دور میں دم ہے توڑ دیا تھا مگر اس میں نئی جان ترنمول حکومت نی ڈالا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی قیادت میں ریاست میں واقع مدارس میں ذبردست انقلاب آیا۔ اتنا ہی نہیں 2011 میں ریاست کی اقتدار پر قابض ہوتے ہی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے مدرسہ تعلیم کو جدیدیت سے لیس کیا نیز سائنس اور تکنالوجی سے بھی مدرسہ تعلیم کو انہوں نے جوڑا۔ گرلس مدرسوں میں انہوں نے ٹوائلٹ کس انتظام کرایا۔ گرلس کامن روم کی تعمیر،لائبریری کا انتظام، کمپیوٹر سیکشن کی فراہمی وغیرہ کر کے وزیراعلی ممتا بنرجی نے سیکولر لیڈر کا ثبوت پیش کیا۔مدرسہ تعلیم کی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے ہر بار بنگال کی لڑاکو لیڈر اور عوامی لیڈر ممتا بنرجی کو ہی ریاست کی وزیراعلی کی کرسی پر بیٹھنا چاہئے۔ انہوں نے بھگوا بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ تو مسلمانوں کو ملک دے بھگانے کی تیاری میں ہیں تو بھلا وہ کیا مدرسوں کا خیال رکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم ہندوستانی مسلمان ہیں اور ہمیں اپنی شہریت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کوویڈ 19 سے مقابلہ کے تعلق سے بھی انہوں نے وزیر اعلیٰ کی ستائش کی اور کہا کہ بنگال میں ترقی کا مطلب ممتا بنرجی ہے اور ان کی قیادت میں ریاست کی ثقافت بھی پروان چڑھے گی۔واضح ہو کہ اس پروگرام کے الداعی مغربی بنگال ترنمول مدرسہ ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر و شمالی 24 پر گنہ کے ضلع پریشد کے محکمہ جنگلات کی انتظامیہ و ٹیچر رہنما اے کے ایم فرہاد تھے اس پروگرام میں ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین ایم پی ندیم الحق بنگلہ روزنامہ کے مدیر و سابق ایم پی احمد حسین عمران ، اردو اکاڈمی کے وائس چانسلر ایس ایم ایس حیدر، مغربی بنگال مدرسہ پریشد کے صدر ابوطاہر قمر الدین، میئر پریشد امین الدین،سماجی ورکر اشیاق احمد، مغربی بنگال ترنمول ٹیچرس ایسوسی ایشن کے ریاستی سکریٹری نور الحق، عرفان علی خاص تھے۔ اس پروگرام کے آغاز میں قومی پرچم کشائی کی گئی۔ پھر کشمیر کے لداخ میں شہید ہندوستانی فوجوں کی مورتی پر گل پوشی کی گئی س کے بعد ہی قومی سنگیت کے ساتھ پروگرام کا آغاز ہو گیا۔ فرہاد حکیم نے اپنے خطبے میں یہ کہا کہ اس وقت پورے ملک میں مذہبی تفرقے و اقلیتوں پر حملے کر وائے جا رہے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اب سوال ہندو مسلمان کا نہیں بلکہ ہندستانی و بنگالی شناخت دینے پر زیادہ فخر کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی اب مدارس کے خلاف بھی کمر کس چکی ہے اور افواہیں پھیلانے میں لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسہ کی قوم کی پہچان نہیں ہے بلکہ یہ ایک مشن ہے جس سے مذہب کی تفریق نہیں ہوتی ہے۔ فرہاد حکیم نے بی جے پی حکومت پر بھی چوٹ کیا کہ اس وقت پیٹرول ، ڈیزل میں جو قیمتیں بڑھائی جا رہی ہیں وہ بی جے پی کے اشارے پر ہی ہو رہی ہے۔ ندیم الحق نے کہا کہ ترنمول کے آتے ہی بنگال میں مدارس کی کافی ترقی ہوئی۔ جدید تعلیمی نظام سے مدارس کو جوڑا گیا۔ انہوں نے بھی بی جے پی کے زہریلے نظریئے کی بھر پور مذمت کی۔ مدرسے کے خلاف پروپیگنڈا چلایا جارہا ہے اور مدرسہ کے خلاف غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔مدرسہ چلو پروگرام مغربی بنگال مدرسہ اساتذہ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام کیا گیا تھا۔
Comments are closed.