کولکاتا 28مئی۔ترنمول کانگریس نے ریاستی وزیربرائے صارفین امور سادھن پانڈے کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے جس میں سادھن پانڈے نے دعوی کیا تھا کہ امفان طوفان سے ریاست میں ہونے والی تباہی کے بعد فرہاد حکیم نظام سے نمٹنے میں ناکام رہے ہےں۔ منگل کے روز سادھن پانڈے نے دعوی کیا کہ کارپوریشن ایڈمنسٹریٹر نے کبھی بھی کولکاتا کے ایم ایل اے کے ساتھ میٹنگ نہیں کی۔ مجھ سے کبھی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹروں نے یہ کام کیا ہوتا تو امفان کی وجہ سے پیدا ہونے والی اس صورتحال کا بروقت مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ امفان سے پہلے اسکی تیاریاں ہوجاتی۔انہوں نے کہا کہ امفان نے ریاست میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔ کولکاتا میں ہزاروں درخت گرے۔ منتظم میئر رہے ہیں انہیں مسئلے کے بارے میں جان لینا چاہئے تھا۔ اگر اراکین اسمبلی سے بات کی جاتی تو خطرناک درختوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرکے یہ نظام کو بہتر کیا جاسکتا تھا لیکن وہ اپنی مرضی سے کام کر رہے ہیں۔ اس بیان کے بعد ہی کل ترنمول نے انہیں وجہ بتاﺅ کا نوٹس بھیج کر اپنا موقف واضح کرنے کی ہدایت دی ہے۔ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی ہدایت پر شمالی کولکاتا کے ضلع ترنمول کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے کے دستخط کردہ ایک خط انہیں بھیج دیا گیا ہے۔ پانڈے اب پارٹی میں بیک فٹ پر دکھائی دے رہے ہیں۔ پانڈے مانک تلہ اسمبلی حلقہ سے ترنمول کے ایم ایل اے ہیں۔ وزیر سادھن پانڈے کے بیان کے بعد کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر فرہاد حکیم نے کہا تھا کہ سادھن پانڈے ایک بیمار فرد ہیں۔ لہٰذا وہ نہیں جانتے کہ وہ کیا کہتے ہیں۔ ان کے بیان کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
سادھن پانڈے نے کہا کہ میٹروپولیٹن کے عوام کو غفلت کی سزا بھگتنا پڑ رہی ہے۔ پانچ ہزار درختوں کے لئے صرف 25 کٹر ہیں۔ گرنے والے درختوں کو کاٹنے کے لئے ہر وارڈ میں کم از کم ایک کٹر ہونا چاہئے۔ کارپوریشن کو درختوں کو کاٹنے کا ذریعہ پہلے ہی مل جانا چاہئے تھا۔ سادھن پانڈے نے کہا تھا کہ کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے 144 وارڈوں میں راشن ضرورت مندوں میں تقسیم کیا جارہا ہے منتظم اپنی من مانی چلا رہے ہیں۔
پانڈے نے یہ بھی کہتے ہوئے سابق کمشنر خلیل احمد کی برطرفی کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ وہ ایک تجربہ کار آدمی ہیں۔ اس وقت ان کی بہت ضرورت تھی۔ پانڈے نے یہ بھی کہا کہ سابق میئر شوبھن چٹرجی کے تجربے کا بھی فائدہ اٹھایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ منتظم نے ہم سے بات نہیں کی یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔
Get real time updates directly on you device, subscribe now.
Comments are closed.