کولکاتا8 اکتوبر: بروز جمعرات کو نابنو مارچ کو لے کربھاجپا نے جس طرح پورے شہر میں عام زندگی کو مفلوج کیاوہ ایک مذموم حرکت تھی۔ دراصل بی جے پی نے نابنو مارچ میں تشدد پسندی کا گھناﺅنا مظاہرہ کیاہے۔ ایسا ہی الزام کولکاتا میونسپل کے انتظامیہ جتھے کے چیئرمین فرہاد حکیم کاکہناتھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاسی تحریک کے نام پربھاجپا نے پورے شہر میں تخریب کاری کاگھناﺅنا کھیل کھیلا۔ بروز جمعرات کو بی جے پی کانابنو مارچ کی وجہ سے پورا شہر کانظام درہم برہم ہوا۔ پولس کایہ بھی کہنا تھاکہ اس مارچ میں کئی بی جے پی کارکنوں کے پاس تو خطرناک قسم کے اسلحہ اورپستول بھی تھے۔ جمعرات کو بی جے پی نے جوسکریٹریٹ مارچ کاپلان بنایا تو کولکاتا، ہوڑہ کے متعدد علاقے میں ایک قسم کی بے چینی دیکھی گئی۔ دکان پاٹھ بند ہوئیں۔ لوگوں کے چہروں پرسراسیمگی و تفکر کے آثار دیکھے گئے ، کولکاتا کے زیادہ تر علاقے سے بی جے پی کے حامیوں نے مچل نکال کر نابنو کی طرف پیش قدمی کی۔ ان کے اندر کی جنونی پیش قدمی کوروکنے کے لئے پولس نے پہلے ان کومنتشر کرنے کے لئے لاٹھیوں کاسہارا لیا۔ مگروہ رکے کہاں۔ اس پرپولس نے ان کے اندرہمت توڑنے کے لئے آنسو گیس داغنا شروع کردیا جس سے ان کے اندر بھگڈر مچ گئی ، جب حالات مزید تشویشنان ہونے لگے توپولس نے رنگین پانی کاتیز پھوار چھوڑے جس کی زد میںآکر بھاجپا کے کئی بڑے لیڈران کے اندر سستی و کمزوری دیکھی جانے لگی۔ ان ہی حالات کامعائنہ کرنے کے بعدفرہادحکیم نے پورے وثوق سے کہاکہ گجرات ، دلی، اترپردیش میں بی جے پی نے دہشت کاماحول بناکر اب بنگال پراپنی مکروہ نظر گڑائے ہوئے ہے۔ یہاں ماحول کو بگاڑنے میںیہ تشددپسند پارٹی لگی ہوئی ہے مگریہاں پولس نے پوری جرا¿ت سے ان کے ناپاک ارادوں کوپسپا بھی کیا۔ آخر میں فرہاد حکیم نے کہہ ہی ڈالا کہ یہ ملک کی فسادی وتخریب کار پارٹی ہے جوپورے ملک کوتباہ وبرباد کرنے کے درپے ہے۔
Comments are closed.