مالدہ،30،جون : کرونا کی وبا کے درمیان ، مالدہ کے علاقے میں لوگ کچرے سے پریشان ہیں۔ لوگوں نے اس کے لئے بلدیہ کے انتظامی بورڈ کی بے حسی کو مورد الزام قرار دیتے ہوئے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ دوسری طرف اس معاملے پر سابق وزیر کرشنیندو چودھری اور میونسپل کارپوریشن کے بورڈ آف ایڈمنسٹریٹر کے چیئرمین نہار گھوش کے مابین تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔ دونوں سیاسی رہنماو¿ں نے اس پر ایک دوسرے کے خلاف حملے تیز کردیئے ہیں۔ سابق وزیر کرشنیندو چودھری نے الزام لگایا کہ میونسپل بورڈ آف ایڈمنسٹریٹرز ٹھیک طرح سے کام نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ گذشتہ 47 سالوں سے معاشرتی کاموں سے وابستہ ہیں ، لیکن شہر میں کبھی بھی اس طرح کی گندگی اور کوڑے کرکٹ دیکھنے کو نہیں ملا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ جو لوگ قانون کو نہیں جانتے ، جو لکھنا پڑھنا نہیں سمجھتے ہیں وہ میونسپلٹی نہیں چلا سکتے۔ انہوں نے شہر کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جارہی ہے۔ سابق وزیر نے کہا کہ ایک دن ایسا بھی آئے گا جب لوگ سڑک پر احتجاج کریں گے۔ دوسری جانب میونسپل بورڈ آف ایڈمنسٹریٹر کے چیئرمین نہار گوسوہ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہر کی صفائی اچھی طرح سے کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا دور میں ، صحت کے کارکن عام لوگوں کے مفادات کو خطرہ میں رکھتے ہوئے باقاعدگی سے اپنے کام انجام دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سابق وزیر پر سرد خانے میں بیٹھ کر اور غیر سنجیدہ بیانات دینے کا الزام عائد کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں ان دنوں کوڑے کا انبار دیکھا جارہا ہے جن میں ونئے سرکار روڈ ، کے جے سانئیل روڈ ، ایل اے سی روڈ ، اسٹیشن روڈ ، رتھاباڑی ، درگاباڑی شامل ہیں ۔مالدہ شہر کے انتہائی مصروف علاقوں کے طور پر مشہور ہیں ۔ روزانہ ہزاروں افراد ان علاقوں سے گزرتے ہیں۔ سڑکوں پر بکھرے ہوئے کوڑے کی وجہ سے لوگوں کو ٹریفک میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔یہاں تک کہ میڈیکل کالج منسلک علاقے میں جہاں کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں وہیں یہاں دیکھا جاسکتا ہے۔ لوگوں نے الزام لگایا کہ میونسپل انتظامیہ کی طرف سے باقاعدگی سے صفائی ستھرائی کی طرف توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ مالدہ شہر کے 10 نمبر وارڈ کے رہائشی دیووترا ساہا ، پیالی منڈل ، باسودیو چکرورتی نے بتایا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہوچکا ہے ، جس میں کلیتلا ، پرتگالی ، درگاباڑی شامل ہیں۔ چاروں طرف گندگی کا انبار ہے۔ اونچی نالی کی صفائی نہیں ہو رہی ہے۔
Comments are closed.