کولکاتا،22،ستمبر:وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور گورنر جگدیپ دھنکڑ کے مابین تصادم کا عمل بدستور جاری ہے۔ایک بار پھر گورنر جگدیپ دھنکھڑ نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو نشانہ بنایا ہے۔ اس بار گورنر نے کسان زرعی بل کو لیکر چیف منسٹر کوہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کے کسان سرکاری مراعات سے محروم ہیں۔ منگل کی صبح گورنر جگدیپ دھنکڑ نے ایک کے بعد ایک کئی ٹویٹس کی۔ انہوں نے لکھا کہ مغربی بنگال میں 70 لاکھ کسان وزیر اعظم کسان سمن نیدھی میں حصہ نہیںلینے کی وجہ سے 8400 کروڑ روپے کے فوائد سے محروم ہیں۔ کسانوں کے بینک اکاو¿نٹ میں 12000 روپے جاتے۔لیکن وہ نہیں مل پائے۔ اس کے بعد گورنر جگدیپ دھنکھڑ نے ریاستی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے مگرمچھ کے آنسو کسانوں کے درد کو دور نہیں کرسکتا۔ گورنر کے مطابق بنگال کو چھوڑ کر ملک کے تمام صوبوں کے کسانوں نے پردھان منتری کسان نیدھی منصوبے سے بے حد فائدہ اٹھایا ہے۔ صرف اس ریاست کے کسان محروم ہیں۔اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں امید ہے کہ وزیر اعلیٰ کسانوں کے مفاد میں فوری اقدامات کریں گی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ریاستی حکومت اور گورنر کے مابین ٹکراﺅ مسلسل جاری ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں جب گورنر نے ریاستی حکومت کو اپنی تنقیدوں کے زد پر لیا ہو۔گورنر جگدیپ دھنکڑ نے مختلف امور پر ریاستی حکومت کا گھیراو¿ کیا ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں گورنر دھنکھڑ نے کہا تھا کہ بنگال بم بنانے کا گڑھ بنتا جارہا ہے۔ ایسی صورتحال میں محکمہ پولس کی اعلیٰ قیادت ریاست میں نقص امن و امان کی ذمہ داریوں سے نہیں بچ سکتی۔وہیں سنیچرکے روز گورنر جگدیپ دھنکھڑ نے ٹویٹ کیا تھا کہ سی ایم ممتا کے اعلیٰ پولس افسران سیاسی ایجنڈے پر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنانے سے گریز نہیں کرتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں جو لوگ محکمہ پولس کو دیکھتے ہیں وہ ریاست میں امن و امان کو خراب کرنے کی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے۔ دھنکھڑ نے لکھا کہ ریاست بم بنانے کا گڑھ بنتی جارہی ہے۔ جمہوریت سے سمجھوتہ کرنا شہریوں کےلئے بہت خطرناک ہے۔
Comments are closed.