Take a fresh look at your lifestyle.

میئر کے ایڈمنسٹریٹر بنانے کے خلاف ہائی کورٹ میں معاملہ سرکاری اشتہار پر اٹھے کئی سوالات

کولکاتا7 مئی: شہر کے میئر فرہاد حکیم کو کولکاتا کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر بنائے جانے کے سرکاری فیصلے کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک شخص نے معاملہ دائر کر دیا۔ سروج کمار سنگھ نامی شخص کے مطابق کولکاتا کارپوریشن میں بطور ایڈمنسٹریٹر کوئی بھی سیاسی شخصیت کو فائز نہیں کیا جا سکتا ہے اس لئے ریاستی حکومت نے جو اشتہار جاری کیا ہے اس کو چیلنج کرتے ہوئے سروج سنگھ نے معاملہ دائر کر دیا۔ خیال رہے کہ آج کولکاتا کارپوریشن کے ترنمول بورڈ کو5سال مکمل ہوگئے اور آج سے ہی بورڈ کے تمام ممبران میئر ان کونسل سمیت تمام کاﺅنسلرس کے بھی اختیارات ختم ہوگئے لہٰذا جب تک الیکشن نہیں ہوجاتا تب تک کے لئے شہر کی ترقیاتی کاموں کی رفتار کو برقرار رکھنے کی لئے ریموبھل آف ڈیفیکلٹیس کے تحت ایڈمبسٹریٹر کی نگرانی میں ایک بورڈ کی تشکیل کی گئی جس میں میئر سن کونسل کے تمام ممبران کو بھی شامل کیا گیا ہے۔مگر حکومت کے اس فیصلے کے خلاف سروج کمار سنگھ نے عدالت میں معاملہ دائر کر دیا ہے۔ اس کے مطابق جب ترنمول حکومت 1980کے کارپوریشن ایکٹ کی آرٹیکل 29کا حوالہ دیکر اس طرح کا اشتہار جاری کر سکتی ہے تو پھر اسی ایکٹ کے تحت اپوزیشن پارٹی کے کاﺅنسلر وں کو بھی شامل کر سکتی تھی مگر ایسا نہیں ہوا لہٰذا حکومت کایہ فیصلہ پوری طرح سے غلط ہے اور اسے کولکاتا کے باشندے اور سماج کا کوئی بھی طبقہ قبول نہیں کرے گا۔اس کے علاوہ اس شخص ترنمول حکومت پر تنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کے عہدہ پرآئی اے ایس آفیسر کو بحال کیا جانا چاہئے تھا نہ کہ کسی سیاسی لیڈر کواور فرہاد حکیم سیاسی لیڈر ہیں اس لئے وہ اس عہدہ کے لئے مناسب نہیں ہوں گے۔خیال رہے کہ اپوزیشن نے بھی ریاستی حکومت کے اشتہار کے خلاف عدالت کا رول کرنے کس فیصلہ کیا ہے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.