Take a fresh look at your lifestyle.

معمر مریض کو ICU میں بیڈ نہ ملنے سے موت کمیشن کا تین اسپتالوں پر جرمانہ

کولکاتا،10،ستمبر:مغربی بنگال کلینیکل اسٹیبلشمنٹ ریگولیٹری کمیشن نے سنگین الزام ثابت ہونے کے بعد کولکاتا کے تین نجی اسپتالوں پر جرمانہ عائد کردیا ہے۔در حقیقت ان اسپتالوں پر جو فائیو اسٹار ہوٹلوں کی طرح نظر آتے ہیں ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے آئی سی یو میں بیڈ فراہم نہیں کیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق 78 سالہ الوک ناتھ بندھوپادھیائے نامی مریض کو 3 جولائی کی رات میٹروپولیٹن کے تین نجی اسپتالوں میں لے جایا گیا۔ مریض کے جسم میں آکسیجن کی شدید قلت تھی اورآئی سی یو کی ضرورت تھی۔تاہم مریض کے اہل خانہ کی جانب سے اسپتالوں سے درخواست کرنے کے باوجود بھی آئی سی یو میں داخل نہیں کیا گیا تھا۔ ایسی صورتحال میں مریض کئی اسپتالوں کا چکر لگاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ اس معاملے میں ہیلتھ کمیشن نے تین نجی اسپتالوں پر جرمانہ عائد کیا ہے۔متوفی کی بیٹی کا الزام ہے کہ متعدد درخواستوں کے باوجود آئی سی یو میں بستر مہیا نہیں کیا گیا تھا۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ بستر خالی نہیں ہے۔دوسری طرف کسی نے کہا کہ اسے آئی سی یو میں رکھا جائے گا لیکن اسے جنرل بستر پر رکھ دیا گیا۔ آخر کار متعدد اسپتالوں میں گھومنے کے بعد مریض کو اقبال پور کے ایک نرسنگ ہوم میں داخل کیا گیا۔جہاں چار دن بعد 7 جولائی کو مریض کی موت ہوگئی۔ مقتول کی بیٹی نے بتایا کہ آئی سی یو بیڈ نہ ملنے کی وجہ سے والد کی موت ہوگئی۔ جس کے بعد انہوں نے ہیلتھ کمیشن میں شکایت درج کروائی۔ تین اسپتالوں میں کمیشن نے آنند پور کے نجی اسپتال پر 1 لاکھ روپے ، توپسیا اور گڑچا کے دو اسپتالوں پر 50000 روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔ ہیلتھ کمیشن کے سابق چیئرمین اسیم کمار بنرجی نے کہا کہ ہم نے تینوں اسپتالوں کی بات سنی ہے۔ایک اسپتال میں مریض کے اہل خانہ کو فون پر بتایا گیا کہ آئی سی یو میں بستر ہیں لیکن جب وہ مریض کے ساتھ پہنچے تو وہ واپس کردئے گئے۔اسی دوران ایک اور اسپتال نے بتایا کہ ان کے آئی سی یو میں بستر تھے۔ مقتول کے لواحقین کی طرف سے یہ الزام لگانا سراسر غلط ہے۔ مریض کو عام بستر پر رکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان اسپتالوں سے مطمئن نہیں ہیں جنہوں نے ہمیں جواب دیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کمیشن اپنی ہدایات میں پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ اسپتال سے کسی بھی مریض کو واپس نہیں کیا جائے گا۔ ہیلتھ کمیشن کے چیئرمین نے بتایا کہ آئی سی یو میں بیڈ مہیانہ کرنے سے پہلے مریض کا ضروری علاج کرانا مناسب تھا۔ ایسی صورتحال میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ متوفی کے لواحقین کو جلد از جلد جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔اگر مریض کے اہل خانہ جرمانے کی رقم نہیں لیتے ہیں تو پھر ہیلتھ کمیشن وزیر اعلیٰ کویڈ ریلیف فنڈ میں چندہ دے دیاجائے گا۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.