Take a fresh look at your lifestyle.

بنگال میں جنم اشٹمی کا تہوار کوویڈ-۹۱ کی وجہ سے بے کیف رہا

کولکاتا،11اگست:کوویڈ-۹۱ کے بحران کی وجہ سے معیشت تو الگ انسانی زندگی کا حال بھی اپتھل پتھل ہے۔ اسی ماحول میں جنم اشٹمی بھی وارد ہو گیا۔ مگر اس تہوار میں وہ رنگ جو جوش نہیں دیکھا گیا۔ زیادہ تر مندروں میں مٹھی بھر پروہت و پجاری پوجا کرتے دیکھے گئے تو عقیدتمندوں کی تعداد بھی بہت کم دیکھی گئی۔ کیونکہ زیادہ تر مندروں میں عقیدتمندوں کو اجازت نہیں تھی کہ پوجا میں شا مل ہو سکیںحد تو یہ ہے کہ انٹر نیشنل سوسائٹی برائے کر شنا کیسیس نیس (اسکون) مندر مایا پور میں بھی عقیدتمندوں کو داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ ندیا ضلع میں کرونا وائرس معاملے کے بڑھنے سے چندرا دیا مندر کو بند کرنا پڑا۔ اس وقت وہاں کچھ ہی پجاری پوجا کی رسومات ادا کرے دیکھے گئے بنا عقیدت مندوں کے ۔ اس بار کے جنم اشٹمی نے کاروبار کو بھی زبر دست گھاٹے سے ہمکنار کیا۔ مٹی کی مورتی بنانے والے ماہرین کا دھندہ کرونا وائرس کی وجہ سے خسارے کا شکار رہا۔ علاوہ ازیں مورتی کے لباس تیار کرنے ولاے اور وہ دکان جہاں یہ ساری مورتیں فروخت ہو تی ہیں وہاں بھی پورا سناٹا چھایا رہا۔ کمہار ٹولی کے مورتی سازوں نے نم ناک آنکھوں سے یہ بتایا کہ اس بار جنم اشٹمی کا تہوار ہمیں مایوس کر گیا لگ بھگ ۰۴ عدد مورتی تیار کرنے والے صورت گرنے کرشنا کی مورتی تیار کی تھی مگر ان میں سے صرف دس ہی فروخت ہو ئے ایسے میں ان کی زندگی کا انحصار اب کس بنیاد پر ہوگا۔ گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جنم اشٹمی کے اس تہوار پر سبھوں کو دلی مبارک باد بھی دی اور کہا کہ قدرت کے دیگر عطیات سے مایوس نہ ہوں۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.