بانکوڑہ،3،اکتوبر: طویل خستہ حال سڑک کی مرمت کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے ، لہٰذا کسانوں کو مقامی پنچایت حکام کے خلاف احتجاج کےلئے سڑک پر اترنے کومجبورہونا پڑا۔یہ واقعہ بانکوڑہ ضلع کے سونا موکھی تھانے کے تحت رادھاموہن پور پنچایت کی ہے۔ مقامی کاشتکاروں کا دعویٰ ہے کہ رادھاموہن پور سے شوبھنکڑی نہر تک ساڑھے تین کلومیٹر طویل سڑک بالکل خستہ حال ہے ، جس سے مقامی کاشتکاروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی پنچایت عہدیداروں سے بار بار تحریری اپیلوں کے باوجود ، انہوں نے شکایت کی کہ سڑکوں کی مرمت کےلئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ لہٰذا کسان آج اس احتجاج میں شامل ہوئے۔ سڑک میں بڑے بڑے گڑھے ہوگئے ہیں ، جس کی وجہ سے ٹریکٹر دھان کاٹنے والی مشینیں زمین میں داخل نہیں ہوسکتی ہیں۔ رادھاموہن پور بوتھ ایک اور دو ، شمالی دریا پور بوتھ ایک اور دو ، پاچاکول ، کل ڈانگہ میںپریشانی کا سامنا ہے ۔ پانچ سے سات ہزار مقامی کسانوں کےلئے یہ واحد راستہ ہے۔ اگر سڑک کی حالت ایسی ہے تو آنے والے دنوں میں انہیں یہ دھان لانے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ احتجاج کرنے والے کسانوں ، جن کا نام بپی شیٹ سنجیت پال ادھیر پال ہے ، نے بتایا کہ سڑک میں بڑے گڈھے ہوگئے ہیں اور گاڑیاں داخل نہیں ہو پارہی تھیں ۔ لہٰذا انہیں دھان کو اپنے سروں کے ساتھ گھر لے جانا پڑے گا۔ پنچایت کو بار بار مطلع کیا گیا لیکن سڑک کی مرمت نہیں کی گئی ، اس لئے مجھے احتجاج کرنے پر مجبور کیا گیا۔ سونا موکھی گرامین منڈل کے مقامی کسان اور بی جے پی کے جنرل سکریٹری سبیاسچی دیو شرما نے کہا کہ بورو میں کٹائی کےلئے لائے گئے تمام جدید زرعی سازوسامان خراب سڑکوں کی وجہ سے زمین تک نہیں پہنچ سکے اور کاشتکار صحیح وقت پر دھان کو گھر نہیں لے سکے۔ تاہم ، انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر آنے والے دنوں میں سڑکوں کی مرمت نہیں کی گئی تو پنچایت کو ہٹا دیا جائے گا اور پنچایت چیف کا گھر بند کردیا جائے گا۔ اس سلسلے میں رادھاموہن پور پنچایت کے سربراہ ، رنکو رویداس نے کہا کہ ہم نے اس سڑک کے بارے میں سوچا ہے اور کچھ ہی دنوں میں کام شروع ہوجائے گا۔
Comments are closed.