کولکاتا،/13اگست:گذشتہ دس دنوں میں کولکاتا میونسپل کارپوریشن میں ریکارڈ شدہ پراپرٹی ٹیکس جمع کیا گیا۔ اس عرصے کے دوران پراپرٹی ٹیکس کے طور پر لگ بھگ 100 کروڑ روپے جمع کیے گئے ہیں۔کولکاتا میونسپل کارپوریشن ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کا دعویٰ ہے کہ اگست کے پہلے دس دنوں میں ریاست میں لاک ڈاو¿ن لگ جانے کے باوجود پراپرٹی ٹیکس کی اتنی بڑی رقم جمع ہونا اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے پراپرٹی ٹیکس یا ٹیکس وصولی کا دوسرا محکمہ 22 مارچ سے 30 مئی تک بند رہا۔آن لائن میں صرف 30 کروڑ روپے جمع ہوئے تھے۔لیکن جونہی یکم جون سے آن لائن ٹیکس جمع کروانا شروع ہوا 31 جولائی تک تقریبا 260 کروڑ روپے جمع ہوگئے۔لیکن اگست کے پہلے دس دنوں میں میونسپل کارپوریشن فرہاد حکیم نے انتظامیہ نے جس طرح سے ٹیکس وصول کیا اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔ میونسپل کارپوریشن نے شہر کے باشعور شہریوں کو اس کے قیام کا پورا کریڈٹ دیا ہے۔ منگل کو فرہاد حکیم نے کہا کہ شہری ہماری درخواست کا جواب دے رہے ہیں اور پراپرٹی ٹیکس وصول کرتے ہیں۔کارپوریشن نے سائکلون امفان اور کرونا جیسی وبائی بیماریوں کے درمیان جس انداز میں کام کیا اس کی وسیع پیمانے پر تعریف کی جارہی ہے۔ کارپوریشن کے کام سے شہر کے لوگ مطمئن ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ٹیکس وصول کررہے ہیں۔جون میں کارپوریشن کا خزانہ لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے ایک دھچکے میں صفر پر آگیا۔ فرہاد حکیم نے کہا کہ کارپوریشن کو ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے ریاستی سکریٹریٹ سے مدد لینا پڑی۔
انلاک کرنے کے آغاز پر ڈپٹی میئر اتین گھوش جو ذمہ دار تھے بقایا رقم جمع کرنے کےلئے پہل کی۔ اتین نے ایک محکمانہ اجلاس منعقد کیا اور اس کا مقصد فیلڈ بیسڈ افسران اور انسپکٹرز کے لئے کارپوریٹ انداز میں ٹیکس وصول کرنا تھا۔ انہوں نے شہریوں کو پراپرٹی ٹیکس کے واجبات کی ادائیگی کے لئے مختلف فوائد دینے کا بھی فیصلہ کیا۔ اس کے علاوہ بہت سارے لوگوں کے معمولی مسائل براہ راست سنے گئے۔ عہدیداروں نے بھی فوری کارروائی کی۔ گذشتہ مالی سال میں یعنی 31 مارچ تک ٹیکس جمع کرنے کا ہدف ایک ہزار کروڑ روپے تھا۔ لیکن لاک ڈاو¿ن شروع ہونے سے پہلے 21 مارچ تک 850 کروڑ روپئے جمع ہوچکے ہیں
Get real time updates directly on you device, subscribe now.
Comments are closed.