کولکاتا،20اکتوبر:درگا پوجا سے قبل کولکاتا کی مشہور بازارلوگوں سے بھری ہوئی تھیں۔ یہاں زیادہ تر لوگ کوویڈ 19- کے رہنما اصولوں کو نظرانداز کرتے دیکھا گیا جیسے ماسک پہننا اور معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنا۔ اس وبا کے دوران جب بازار آنے پر سوال کیا گیا تو خاتون خانہ نے کہا ’درگا پوجا یہاں ہے اور آپ کو خریداری کرنی ہوگی ، چاہے کورونا ہو یا نہیں‘۔
بنگال کے سب سے بڑے تہوار کے آغاز سے قبل گذشتہ اتوار کو ان جیسے ہزاروں افراد گذشتہ اتوار کے کی مشہور ومعروف مارکیٹ میں نظر آئے۔ شمالی کولکاتا میں ہاتھی بگان کے ایک میوہ فروش امیت نے ماسک نہیں پہناتھاکہا ، ’میں اسے اپنے چہرے پر نہیں پہن سکتا اور اپنے صارفین سے بات نہیں کرسکتا‘۔
اس نے کہا ،’تم جانتے ہو ، ہم نے اتنے مہینے کیسے گزارے؟ کم از کم اب پچھلے دو ہفتوں سے گاہک آرہے ہیں‘۔سود پور ، دم دم ، گوریااور سونار پور کے مضافاتی پنڈالوں میں بھی ایسا ہی نظارہ تھا۔ سوڈپور میں ایک ساڑی شاپ کے مالک دلال لاہری نے کہا ،”تہوار کے دوران مناسب معاشرتی فاصلہ پیدا کرنا ممکن نہیں ہے۔ تاہم ، ہم آنے والے لوگوں کو کنٹرول کر رہے ہیں اور ہر گاہک کو سینی ٹائزر بھی دے رہے ہیں‘۔
کولکاتاپولیس کی سڑکوں پر لوگوں کے ہجوم نے ماہرین صحت کی تشویش میں اضافہ کیا ہے ، جو بڑے پیمانے پر انفیکشن اور کورونا وائرس کی دوسری لہر سے خوفزدہ ہیں۔ صحت عامہ کے ماہر کاجل کرشنا بنک نے کہا ، ’ہم صرف امید کر سکتے ہیں کہ لوگ بھیڑ سے بچیں اور کوویڈ- 19 کے رہنما اصولوں پر عمل کریں۔ ہمیں صورتحال سے آگاہ ہونا پڑے گا‘۔
محکمہ صحت کے مطابق،اتوار کے روز مغربی بنگال میں کوویڈ19- سے مزید 64 افراد کی ہلاکت کے بعد ، اموات کی تعداد چھ ہزار کو عبور کرگئی اور3,983 نئے واقعات کی اطلاع کے بعد انفیکشن کے معاملات بڑھ کر3,21,036 ہو گئے۔
Get real time updates directly on you device, subscribe now.
Comments are closed.