کلکتہ میڈیکل کالج اسپتال:کورونا متاثر ین کو مستقبل میں محفوظ رکھنے کیلئے نئی حکمت عملی پر عمل کرنے کو تیار
کولکاتا،7،اگست:کچھ مریضوں میں کرونا وائرس کے دوبارہ نمودار ہونے کے واقعات سامنے آئے ہیں جو پہلے ہی کرونا وائرس کو شکست دے چکے ہےں۔جس پر انتظامیہ کی تشویش بڑھتی جارہی ہے۔کلکتہ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال مریض میں کرونا انفیکشن کی روک تھام کےلئے ایک نیا طریقہ استعمال کرنے جارہا ہے۔ کلکتہ میڈیکل کالج کے روگی کلیان سمیتی چیئرمین نرمل مانجھی نے یہ اطلاع دی۔ ایک بار جب کرونا ایک بار ٹھیک ہوجائے اور پھر دوبارہ ظاہر ہو تواس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل جاتا ہے۔تاہم اس طرح کے معاملات زیادہ نہیں ہوئے ہیں۔ اس طرح کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے کلکتہ میڈیکل کالج نئے طریقے سے علاج شروع کرنا چاہتا ہے۔ اس تناظر میں نرمل مانجھی نے کہا کہ ہم وائرس کی نشاندہی کرنا چاہتے ہیں اور اس کا علاج کرنا چاہتے ہیں۔سواستھیا بھون کی ماہر کمیٹی نے پہلے ہی علاج کے بارے میں غور وفکر شروع کردیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق کلکتہ میڈیکل کالج کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ میر حسین کو کچھ دن پہلے ہی کورونا وائرس نے متاثر کیا تھا۔صحت یاب ہونے کے بعد وہ کام پر واپس آگئے،لیکن اس کے بعد انہیں پیٹ کی تکلیف ہونے لگی۔شک کی وجہ سے کرونا کا دوبارہ ٹیسٹ کیا گیا ہے تو ان کی رپورٹ مثبت آئی ۔ اس کے بعد ڈاکٹروں نے وائرس کے بوجھ کی پیمائش کرکے علاج کے بارے میں غور کیا۔ اب سوال یہ ہے کہ یہ طریقہ کیا ہے؟ اسپتال ذرائع کے مطابق اگر کسی کرونا سے متاثرہ شخص کو وہاں داخل کیا جاتا ہے تو اس کے جسم میں کتنا وائرس ہے اسے دیکھنے کے لئے پہلا ٹیسٹ کیا جائے گا۔ اس کے بعد صورتحال کو سمجھا جائے گا اور اس کا علاج کیا جائے گا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق آئندہ 15 روز میں کلکتہ میڈیکل میں علاج شروع کردیا جائے گا۔ نہ صرف میر حسین بلکہ ریاست کے کچھ دوسرے افراد بھی دوسری بار کرونا سے متاثر ہوئے ہیں۔ کورونا پوری دنیا میں تباہی مچا رہا ہے۔ ہند میں معاملات بڑھ رہے ہیں۔ بنگال کے بارے میں بات کریں تو نئے کیس میں کافی اضافہ ہوا ہیں۔ کورونا کے خطرے کے پیش نظر ریاستی حکومت نے ایک بار پھر لاک ڈاو¿ن کا فیصلہ کیا ہے۔رواں ماہ ہفتہ وار لاک ڈاو¿ن کا اعلان کیا گیا ہے۔
Comments are closed.