کولکاتا،31جولائی: ہندستانی ٹیلی کام دنیا میں 31 جولائی کا دن بہت اہم ہے۔اس دن سے ہی ملک میں موبائل فون سروس کا آغاز کیا گیا تھا۔1995 کا سال تھا۔ بنگال سے موبائل فون پر بات کرنے والے پہلے شخص سی پی آئی (ایم) کے رہنما اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ ریاست جیوتی باسو تھے جبکہ اس لائن کے دوسری طرف اس وقت کے پی وی نرسمہا راو¿ حکومت میں مرکزی ٹیلی کام وزیر سکھرام تھے۔ یہ موبائل سروس آسٹریلیائی ٹیلی کام کی کمپنی دیو اسٹار اور مودی گروپ کے مابین مشترکہ منصوبے میں شروع کی گئی تھی۔جیوتی باسو اور سکھرام نے طویل عرصے سے موبائل فون پر بشکریہ گفتگو کی۔بعد میں مذکورہ منصوبے نے کولکاتا میں موبائل نیٹ سروس بھی شروع کردی۔کل آٹھ اداروں کو موبائل فون پر گفتگو کے لئے نیٹ ورک قائم کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ جیوتی باسو کولکاتا کو ایک موبائل نیٹ ورک سٹی کے طور پر قائم کرنا چاہتے تھے۔ 1995 میں ہندستان میں موبائل فون سروس کا آغاز گذشتہ 25 برسوں میں بہت طویل فاصلے پر ہے۔ایک تنظیم کی رپورٹ کے مطابق ہندستان میں آج کل 400 ملین سے زیادہ لوگ اسمارٹ فون کا استعمال کرتے ہیں۔ ایک زمانے میں موبائل فون درمیانے اور نچلے طبقے کے لوگوں کے ہاتھوں سے دور تھا جبکہ آج سب کے ہاتھوں میں موبائل ہے۔ ہندستان میں گذشتہ ڈھائی دہائیوں میں موبائل فون کے میدان میں شاید ہی کوئی پیشرفت ہوئی ہو۔ ایک زمانے میں موبائل فون کا مالک ہونا اور موبائل فون پر گفتگو کرنا بڑی بات تھی۔ابتدائی طور پر ہندستان میں موبائل کال ریٹ بہت مہنگے تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ موبائل فون بنانے اور فراہم کرنے والی کمپنیوں کی تعداد کا مقابلہ ہونا شروع ہو گیا اور موبائل کالنگ کی شرحیں کافی حد تک کم کردی گئیں۔
Comments are closed.