Take a fresh look at your lifestyle.

کولکاتا،/17اگست:بنگال بی جے پی انچارج کیلاش وجئے ورگیہ نے ریاست کے حکمراں جماعت ترنمول کے خلاف سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ وجئے ورگیہ نے بنگال میں مخالفین کے فون ٹیپنگ کا الزام لگایا ہے۔بی جے پی رہنما کیلاش وجئے ورگیہ نے یہ بڑا الزام ایسے وقت میں لگایا ہے جب گزرے روز گورنر جگدیپ دھنکھڑ نے ممتا حکومت پر جاسوسی کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ اسے برداشت نہیں کیا جانا چاہئے۔ دراصل کیلاش وجئے ورگیہ کل اندور سے کولکاتا پہنچے تھے۔انہوں نے مکل رائے سے کئی گھنٹوں تک ملاقات کی۔ اور پھر گورنر کے ذریعے لگائے گئے الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے وجئے ورگیہ نے کہا کہ بنگال میں یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اب تک ہمارے اپنے فون غیر قانونی طور پر نگرانی پر رکھے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی کے رہنماو¿ں اور ان کے فون ٹیپ کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ کے پسندیدہ افسران غیر قانونی طور پر کنٹرول روم چلا رہے ہیں۔مخالفین کے پاس موجود فون ٹیپنگ ہوتی ہے۔یہ تمام سرگرمیاں غیر قانونی کنٹرول روموں کے ذریعے چلتی ہیں۔جبکہ یہ بہت بڑا جرم ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ روز گورنر جگدیپ دھنکھڑ نے الزام لگایا تھا کہ راج بھون کی جاسوسی کی جارہی ہے۔تاہم اس کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آئیں کہ انہوں نے جاسوسی کا الزام کس پر لگایا تھا۔ دھنکڑ نے چونکا دینے والا دعوی کیا اور کہا کہ پچھلے ایک سال میں متعدد معاملات پر ترنمول حکومت کے ساتھ ان کا تعلق رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں انتشار ہے۔ دھنکڑ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میں آپ سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ راج بھون نگرانی میں ہے۔اس سے راج بھون کا تقدس کمزور ہوتا ہے۔ میں اس کے تقدس کو بچانے کے لئے ہر کام کروں گا۔گورنر کے ان الزامات کی وجہ سے بنگال کی سیاسی سیاست گرم ہوگئی ہے۔گورنر نے کہا کہ کسی بھی حالت میں راج بھون کو نگرانی پر قائم رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے والوں کو ضرور سزا دی جائے گی۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.