مالدہ ،11،مئی: شرپسندوں کے ذریعہ مقامی ڈاکٹر کے گھر میں لوٹ مار کا سنسنی خیز کیس اس وقت منظرعام پر آیا جب لوگ مغربی بنگال کے مالدہ ضلع میں لاک ڈاو¿ن کے درمیان اجتماع کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ تین پڑوسی جو ڈاکٹر کو بچانے آئے تھے ان پر بھی شرپسندوں نے حملہ کیا اور زخمی ہوگئے۔ صرف یہی نہیں بلکہ ان شرپسندوں نے ان کے گھر کو بھی توڑ ڈالا۔ صرف یہی نہیں بلکہ ان لوگوں نے علاقے کے ایک مندر میں رکھے ہوئے عطیہ خانہ میں ہزاروں روپے اور زیورات لوٹ لئے۔ مالدہ ضلع کے ہریش چندر پورتھانہ کی راشد آباد گرام پنچایت کے چنڈی پور گاو¿ں کے علاقے میں اتوار کی رات میں اس علاقے میں شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی۔ دوسری طرف گذشتہ رات جب یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ، تو گورنر جگدیش دھنکھر نے اسے ٹویٹ کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔ اپنے ٹویٹ میں ریاستی حکومت اور پولس انتظامیہ کاوبراہ راست نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ چنڈی پور میں ہریش چندرتھانہ کے ماتحت رونما واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ سب کو اس کی مخالفت کرنی چاہئے۔ اسی کے ساتھ ہی پولس انتظامیہ کو کسی بھی سیاسی محرک کو نظرانداز کرتے ہوئے سمجھداری اور تدبر کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے تمام فرقوں کے لوگوں کو بھی اکٹھا ہوکر علاقے میں امن قائم کرنے کی اپیل کی۔ دوسری طرف واقعہ کے بارے میں گورنر کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ کے بعد پولس انتظامیہ حرکت میں آگئی۔ سوموار کی صبح پولس اور انتظامیہ کے عہدیداروں کی ایک بڑی تعداد موقع پر پہنچی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ پولس نے علاقے میں گشت بڑھا دیا ہے۔ ادھر چار افراد کو اس واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ کل کے حملے میں تین افراد زخمی ہوئے۔ انہیں گذشتہ رات ہریش چندر پور دیہیاسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد چھٹی دے دی گئی۔ پولس ذرائع کے مطابق چنڈی پور گاو¿ں کا میڈیکل پریکٹیشنر بھاویش داس لاک ڈاو¿ن کے درمیان علاقے میں ہجوم کے خلاف احتجاج کر رہا تھا۔ اس گاو¿ں کے نواحی گاو¿ں میں کرونا کا معاملہ سامنے آنے کے بعد گاو¿ں کے لوگوں نے سڑک پر بیرکیڈ لگا کر سڑک بند کردی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ باہر سے آنے والے کچھ مزدور بخار کے ڈاکٹر بھاویش داس کے پاس پہنچے تھے۔ بھاویش داس نے انہیں گورنمنٹ میڈیکل سنٹر جانے کا مشورہ دیا۔ اس معاملے پر تنازعہ کھڑا ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ تنازعہ اتوار کی سہ پہر سے چل رہا تھا۔ ہردیھن داس ، چندی پور علاقہ کے رہائشی ، دیوشیش داس نے بتایا کہ قریبی گاو¿ں میں کورونا کیس منظر عام پر آنے کے بعد انہوں نے تمام راستوں پر بیریکیڈ لگا کر سڑک کی ناکہ بندی کردی لیکن باہر سے آئے کچھ لوگ اس پر یقین نہیں کر رہے ہیں۔ لاک ڈاو¿ن کے درمیان بھی وہ بلا روک ٹوک آمدورفت کرتے ہیں۔ بھاویش داس جو علاقے میں رہنے والے ایک معالج ہیں۔انہوں نے اس کی مخالفت کی۔ اس کے ساتھ ہی کچھ کارکنان بخار کی شکایت لیکر دوائیں لینے ان کے پاس آئے تھے۔ جسے انہوں نے سرکاری اسپتال جانے کا مشورہ دیا۔ اس پر وہ ناراض ہوئے اور اتوار کی رات ان پر منصوبہ بند انداز میں حملہ کیاگیا۔ ان شرپسندوں نے بھاویش داس کے گھر میں توڑ پھوڑ کی۔ ان کو بچانے کے لئے آنے والے پڑوسیوں پر بھی شرپسندوں نے حملہ کیا اور ان کا گھر لوٹ لیا۔ انہوں نے مندر میں رکھے ہوئے چندہ اور زیورات بھی چوری کر لئے۔ قریب آدھے گھنٹے تک انہوں نے علاقے میں ہنگامہ برپا کیا۔ بعدازاں ہریش چندر پورتھانہ کی پولس موقع پر پہنچی اور صورتحال پر قابو پالیا۔ چانچل کے ایس ڈی پی او سجل کانتی بسواس نے سومار کی صبح گاو¿ں پہنچے اور واقعے کی چھان بین کی۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں پولس گشت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کامبیٹ فورس بھی بلائی گئی ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کےلئے جگہ جگہ چھاپے مارے جارہے ہیں۔ ایس پی الوک راجوریہ نے بتایا کہ حملے میں ملوث ہونے پر چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔
Comments are closed.