ہگلی29/جولائی ( محمد شبیب عالم ) ایک طرف لاک ڈاؤن چل رہا تھا ۔ زیادہ تر لوگ اپنے گھروں میں ہی تھے ۔ لیکن اسی درمیان ایک شخص کے خودکشی کی خبر ملنے سے علاقے میں ہلچل مچ گئی ۔ یہ واقعہ چنسورہ تھانہ کے تحت بانسبیڑیا رائے گلی کا ہے ۔ پینتالیس سالہ شرت بنرجی یہاں اپنی بہن بہنوئی کے گھر رہتا تھا ۔ یہ شخص شاہاگنج ڈنلپ کارخانے کا ملازم تھا ۔ آج دوپہر خود کے کمرے میں پھندے سے جھولتے ہوئے پایا گیا ۔ پولیس اور مقامی لوگوں سے ملی اطلاع کے مطابق شرت بنرجی گزشتہ چودہ برسوں سے بند شاہا گنج ڈنلپ کارخانے کا ملازم تھا ۔ کارخانہ بند ہونے کے بعد سے بےروزگاری کی زندگی گزارتا تھا ۔ وہ گانے بجانے کا شوقین تھا اور کچھ دنوں سے اسی کو اپنے پیشہ کے طور پر اپنا لیا تھا جگہ جگہ کوئز پروگرام کرتا تھا ۔ ساتھ ہی اپنے گھر میں ہی روزانہ رات گئے تک گانا گاتا اور اس گانے کو یوٹیوب پر پوسٹ کرتا تھا اور صبح دیر سے اٹھنے کا عادی ہو گیا تھا ۔ گزشتہ رات بھی گانا گاتے اسے دیکھا گیا ۔ آج دن کو بارہ بجے تک اپنے کمرے سے جب باہر نہیں نکلا تو آخر میں گھر والے اسے آواز لگانے لگے ۔ مگر اندر سے جب کوئی آواز نہیں ملی تو لوگ حیران ہوئے ۔ اسکے بعد لوگ دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے تو دیکھاکہ وہ شخص پھندے سے جھول رہا تھا ۔ یہ دیکھتے ہی پورے رائے گلی میں ہلچل سی مچ گئی ۔ لوگوں نے چنسورہ تھانے کو اطلاع کیا ۔ خبر ملتے ہی پولیس موقعے پر پہنچ گئی اور لاش کو اپنے قبضے میں لیا ۔ اس دوران سنجئے رائے نامی ایک پڑوسی نے کہا کہ وہ بہت ہی خوش مزاج شخص تھا ۔ لیکن خودکشی کیوں کیا ؟ حیرانی کی بات ہے ۔ اس نے اور کہا کہ وہ خودکشی نوٹس بھی لکھ کر گیا ہے ۔ جس میں صاف لفظوں میں لکھا ہے کہ اس کی موت کا ذمہ وار کوئی نہیں ہے ۔ پولیس اس موت کی وجہ جاننے کی کوشش میں لگی ہے ۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کےلئے چنسورہ امام باڑہ اسپتال میں بھیج دی گئی ہے ۔
Comments are closed.