کولکاتا / دہلی 16 ستمبر:بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ لاکیٹ چٹرجی نے مغربی بنگال کے بارے میں ایک بڑا بیان دیا ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے بدھ کے روز لوک سبھا میں کہا کہ مغربی بنگال پرانا کشمیر بنتا جارہا ہے۔ہگلی کے رکن پارلیمنٹ لاکیٹ چٹرجی نے وقفہ صفر گھنٹے میں کہا کہ لاک ڈاو¿ن کے دوران ہگلی کے علاقے میں ہنگامہ برپا ہوا ، جو تین دن تک جاری رہا۔ اس دوران مورتی کو بھی تباہ کردیا گیا تھا۔لاک ڈاو¿ن کے دوران ہگلی کے علاقے میں ہنگامہ برپا ہوا۔کرونا ٹیسٹ نہ لینے پر کچھ لوگوں میں اختلافات تھے اور جس نے فسادات کی شکل اختیار کرلی۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ باہری لوگوں نے ہنگامہ آرائی کی۔کسی کا گھر لوٹ لیا گیا کچھ دکانیں جل گئیں۔ خواتین کو مارا پیٹا گیا مورتی تباہ ہوگئی۔لاکیٹ چٹرجی نے کہا کہ ہم نے وہاں جانے کی کوشش کی ، لیکن ہمیں روک دیا گیا۔بنگال میں درگا پوجا کے دوران بھی ایسی ہی صورتحال پائی جاتی ہے۔ لاکیٹ چٹرجی نے مزید کہا کہ ٹی ایم سی قائدین اس میں شامل ہیں۔اگر میں نے نام لیا تو وہ پارٹی مجھے بتائے گی کہ میں فرقہ پرست ہوں۔ اگلے سال مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی ٹی ایم سی حکومت کا گھیراو¿ کرنے میں مصروف ہے۔ پارٹی نے اپنے کارکنوں پر حملہ کرنے کےلئے ممتا حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ بنگال بی جے پی کے ذریعہ ریاست میں امن و امان کے بارے میں سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔ اس طرح جس طرح لاکیٹ چٹرجی نے پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھایا ہے اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پارٹی ٹی ایم سی کے خلاف بھی مزید جارحانہ ہونے والی ہے اور اسے پارلیمنٹ تک جانے والی سڑک سے گھیرے گی۔
Comments are closed.