کولکاتا،15اکتوبر:بنگال سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ لاکٹ چٹرجی نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھ کر بنگال حکومت کےخلاف گذشتہ ہفتے بی جے پی کے جلسے میں’واٹر کینن‘ کے ذریعہ ’کیمیکل‘کے استعمال سے متعلق رپورٹ کےلئے بنگال حکومت کےخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ لاکٹ چٹرجی نے خط میں الزام لگایا ہے کہ ’پولیس نے 8 اکتوبر کو بی جے پی کی یوتھ اکائی (بی جے وائی ایم) کے جلوس کے دوران مظاہرین کے پُرامن ہجوم کو منتشر کرنے کےلئے نقصان دہ کیمیکل استعمال کیا تھا۔ کیمیکل کی وجہ سے لوگ بیمار ہوگئے اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ بہت سے کارکنوں کو اسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے‘۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے خط کے ذریعہ وزیر داخلہ کو لکھا ،”اگر آپ بھیڑ کو منتشر کرنے اور ریاست کے جمہوری تانے بانے کے تحفظ کےلئے واٹر کینن میں کیمیکلز کے استعمال کے بارے میں ریاستی حکومت کی طرف سے ایک رپورٹ طلب کرسکتے ہیں۔ بنگال کے لوگ آپ کے بہت شکر گزار ہوں گے“۔دوسری طرف ، ریاستی بی جے پی یوتھ یونٹ کے صدر اور رکن پارلیمنٹ سومترا خان اور راجیہ سبھا ممبر سوپن داس گپتا نے بھی اس سلسلے میں ریاستی پولیس کےخلاف قومی انسانی حقوق کمیشن کو شکایت کی ہے۔ دونوں اراکین پارلیمنٹ نے اس سلسلے میں کمیشن کو ایک یادداشت پیش کی ہے۔
یہاں ، بی جے پی کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ، ریاستی وزیر اور ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈراروپ بسواس نے کہا کہ بی جے پی گھٹیاسیاست کررہی ہے۔ انہوں نے کہا ،’بی جے پی کے لوگوں نے اس دن تشدد کو ہوا دی اور پولیس نے ناراضگی ظاہر کی۔ اب وہ ہر طرح کے بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں‘۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ریاستی چیف سکریٹری آلاپن بندھوپادھیا نے واقعے کے روز بی جے پی کے کیمیکل میں ملاوٹ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعد میں مظاہرین کی شناخت کےلئے ہولی کے دوران استعمال ہونے والا رنگ پانی میں ملایا گیا تھا۔
Get real time updates directly on you device, subscribe now.
Next Post
Comments are closed.