کولکاتا،21جولائی: وزیر اعلیٰ نے 2021 کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر منگل کو بوتھ کی سطح تک پہنچنے کے لئے ایک مہم شروع کی۔ اس کے تحت ممتا 2021 تک ریاست کے ہر بوتھ پر لوگوں سے خطاب کرےں گی۔ اس دوران ممتا بنرجی نے مرکز میں مودی سرکار اور بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی کو بیرونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بنگال صرف ریاست کے عوام ہی چلائیں گے ، بیرونی لوگوں کے ذریعہ نہیں۔چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت جو بنگال کے خلاف سازشیں کررہی ہے کہتی ہے کہ ریاست میں ہر روز تشدد ہوتا ہے۔ لیکن اترپردیش کا کیا حال ہے ، جہاں ‘جنگل ریاست’ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتر پردیش میں کیا ہو رہا ہے؟ لوگ تھانہ میں مقدمہ درج کرنے سے خوفزدہ ہیں۔ ایک واقعے میں متعدد پولیس اہلکار مارے گئے۔ممتا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ہمیں نظرانداز کیا ہے۔ مغربی بنگال کے لوگ ان کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ باہر والے ریاست نہیں چلائیں گے۔ کچھ لوگ ایسے ہیں جن کا کوئی سیاسی تجربہ نہیں ہے ، وہ لوگوں کو مار ڈالنے اور زیادتی کرنے کی بات کرتے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پورے ملک میں خوف کی وجہ سے لوگ بولنے سے قاصر ہیں۔بنگال کے انتخابات میں ہم بی جے پی کو بنگال سے باہر پھینک دیں گے۔ ترنمول حکومت دوبارہ حکومت بنائے گی۔ آئندہ انتخابات ریاست اور ملک کو ایک نئی سمت دکھائیں گے۔ممتا نے اتر پردیش حکومت پر مزید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں کیا ہو رہا ہے؟ وہاں کے لوگ پولس کے پاس جانے اور شکایت درج کرنے سے گھبراتے ہیں۔ بہت سے پولیس اہلکار ایک ہی واقعے میں مارے گئے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ملک بھر میں خوف کی وجہ سے لوگ بولنے سے قاصر ہیں۔ پارٹی کے سالانہ یوم شہادت کے موقع پر انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ہمیں نظرانداز کیا ہے۔ مغربی بنگال کے عوام اس کا مناسب جواب دیں گے۔ باہر والے ریاست نہیں چلائیں گے۔ کچھ لوگ ایسے ہیں جن کا کوئی سیاسی تجربہ نہیں ہے۔ وہ لوگوں کو مارنے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘خواہ کوئی مہاجر ہے یا شاہی خاندان سے ہے ، میرے لئے سب برابر ہیں۔ لیکن فرقہ وارانہ بد نظمی کو بھڑکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایک پارٹی ہندو مسلم فسادات بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یاد رکھناچاہئے کہ تمام مذاہب کے لوگ یکساں ہیں۔ یہ ملک بنگال سب کےلئے ہے۔ بنرجی نے کہا کہ کوویڈ۔19 اور طوفان امفان کے بنگال کے کچھ حصوں میں تباہی مچانے کے بعد ، طوفان سے متاثرہ تمام لوگوں کو سرکاری مدد ملے گی۔ریلیف کی رقم دستیاب ہوگی۔ بی جے پی ، کانگریس ، سی پی ایم افواہیں پھیلارہی ہیں۔ 10 کروڑ لوگوں کو راشن دیا جارہا ہے اور پوری زندگی حاصل کرتا رہے گا۔ واضح ہو کہ ترنمول کانگریس ہر 21 جولائی کو یوم شہدا کے طور پر مناتی ہے۔ 1993 میں آج کے دن پولس کی فائرنگ سے ترنمول کے 13 کارکن ہلاک ہوگئے تھے۔ بینرجی نے اس بار کوویڈ۔19 کی وبا کی وجہ سے اپنے دفتر کے لوگوں کو سوشل میڈیا پر خطاب کیا ہے۔ اس دوران ریاست بھر میں عوامی مقامات اور ٹی ایم سی دفاتر میں بڑی اسکرینیں اور مانیٹر لگائے گئے تھے جہاں انہوں نے اپنے وزیر اعلیٰ کی گفتگو سنی۔
Comments are closed.