Take a fresh look at your lifestyle.

پرائیوٹ اسپتال کی غفلت کے سبب 76سالہ شخص کی موت

کولکاتا13مئی: کولکاتا میں ایک پرائیوٹ نرسنگ ہوم کی غفلت کی وجہ سے بہار سے آئے ہوئے76 سالہ شخص کی موت واقع ہوگئی۔نرسنگ ہوم نے مذکورہ شخص کو محض اس خدشے کے پیش نظر داخلہ دینے سے منع کردیا کہ مذکورہ شخص کورونا متاثر ہوسکتا ہے۔مذکورہ شخص کے افراد خانہ نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔
9مئی کو دربھنگہ کے رہنے والے شاہد احمد یحییٰ کولکاتا اپولو گلینگلس اسپتال میں بھرتی کرنے کے لئے لائے گئے تھے۔وہاں کے ڈاکٹر نے انہیں اس اسپتال میں بھرتی کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ان کے داماد مختار عالم نے بتایا کہ یحییٰ دربھنگہ کے اسپتال میں آئی سی یو میں تھے۔کولکاتا وہ بہتر علاج کے لئے آئے تھے۔انہوں نے بتایا کہ دربھنگہ سے یحییٰ کو لانا آسان نہیں تھا۔ آئی سی یو امبولنس میں ضروری کاغذات کو حاصل کرنے کے بعد یحییٰ یہاں لائے گئے تھے۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے یہاں ہمیں کئی گھنٹے انتظار کروایا۔کئی ٹیسٹ کئے گئے۔ جب کہ میرے سسر اسٹریچر میں لیٹے ہوئے تھے۔ایک ڈاکٹر نے اچانک ہمیں بتایا کہ مریض میں کورونا کی علامتیں ہیں چنانچہ انہیں بانگور اسپتال لے جایا جائے یا کوئی اور سرکاری اسپتال جہاں کورونا وائرس کا علاج ہو رہا ہو۔جب کہ میرے سسر میں ایسی کوئی علامت موجود نہیں تھی۔مجھے نہیں معلوم کہ اپولو اسپتال کے ڈاکٹروں نے انہیں بھرتی کرنے سے انکار کیوں کردیا؟یحییٰ کے گھر والوں نے بتایا کہ مریض بہت ہی نازک حالت میں تھے۔لیکن ان کا علاج کرنے کے بجائے ڈاکٹروں نے کئی گھنٹے برباد کردیا۔ دوسری طرف اسپتال انتظامیہ نے ان الزامات کو مسترد کردیا۔ اسپتال کے ایک ذمہ دار نے بتایا کہ ہر مریض کی یہاں کوویڈ 19 کے لئے اسکریننگ کی جاتی ہے۔مریض اگر مشتبہ ہوتا ہے تو پھر ان کا مصدقہ ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔مصدقہ ٹیسٹ کے بعد ہی مریض کو اسپتال میں بھرتی کیا جاتا ہے۔اس طرح کے مریضوں کو کورونا وائرس کے لئے مخصوص وارڈ میں رکھا جاتا ہے۔ اس وبا سے محفوظ کسی مریض کو اس وارڈ میں رکھنے کا خطرہ نہیں مول لیا جاتا۔بیڈ موجود نہ ہونے پر ہم مریض کو سرکاری اسپتال میں ریفر کردیتے ہیں۔
اس نے بتایا کہ یحییٰ کو ای ایم بائی پاس میں ایک دوسرے پرائیوٹ نرسنگ ہوم بھی لے جایا گیا لیکن اس نرسنگ م نے بھی مریض کو داخل کرنے سے منع کردیا۔اس کے بعد مریض کو بانگور اسپتال لے جایا گیا۔مریض کو مردوں کے آئیسولیشن وارڈ میں داخل کیا گیا۔9مئی کو ان کو داخل کیا گیا اور 11 مئی کو ان کی موت ہوگئی۔عالم نے بتایا کہ یحییٰ کا ٹیسٹ کرنے کے بعد رپورٹ منفی آئی یعنی مریض کو کورونا وائرس کا کوئی اثر نہیں تھا۔ان کی موت ہارٹ فیل ہوجانے سے ہوئی۔گھر والوں نے بتایا کہ مریض کی موت کے ذمہ دار ڈاکٹروں کے خلاف ہم انصاف چاہتے ہیں۔یہ معاملہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مغربی بنگال حکومت نے تمام پرائیوٹ اسپتالوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام مریضوں کا داخلہ کرے بغیر یہ پوچھے کہ آیا مریض کو رونا وائرس سے متاثر ہے یا نہیں۔یحییٰ کی تدفین منگل کی شام خضرپور میں واقع سولہ آنہ قبرستان میں کردی گئی ہے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.