کولکاتا،3،اکتوبر:شہر کولکاتانے طبی دنیا میں ایک اور مثال قائم کردی۔کلکتہ میڈیکل کالج اسپتال کے ڈاکٹروں نے ایک عورت کی کمر کا گوشت کاٹ کر چھاتی کو تیار کیا اور اس طرح اس کی عورت کو مکمل کردیا۔ 32 سالہ خاتون کے ایک چھاتی میں ٹیومر تھا۔ جیسے اسپتال میں سرجری کرکے نکال دیا گیا تھا۔ مگر ایک ماہ بعد پتہ چلا کہ چھاتی میں ٹیومرپھیل چکا ہے۔ اس کے بعد اس خاتون کو کلکتہ میڈیکل کالج اسپتال لایا گیا۔اسپتال کے بریسٹ انڈروکرین سرجنوں نے حیرت انگیز فن کا مظاہرہ پیش کیا۔ ان لوگوں نے عورت کے چھاتی کے پچھلے حصے سے ‘لیٹیسامس ڈرئ’ پٹھوں کو کاٹ کر اس کا چھاتی تیار کیا۔جس کی وجہ سے طبی دنیا میں میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں نے ایک بار پھر اپنا جھنڈا گاڑدیا۔واضح ہو کہ اس سال ستمبر میں خاتون کے چھاتی میں ایک ٹیومر کا پتہ چلا تھا۔ ٹیومر کو اسپتال میں آپریشن کے بعد ہٹا دیا گیا ۔ بعد میں کینسر کے پھیلاو¿ کا پتہ خود ہی ٹیومر کے ذریعہ لگا۔ڈاکٹر دھتیمن مترا ، جو ڈاکٹروں کی ٹیم میں شامل ہیں جنہوں نے پچھلے پٹھوں سے چھاتی کو تیار کیا اور اس کی پیوند کاری کی تھی انہوں نے بتایا کہ جس اسپتال میں ٹیومر کو ہٹانے کےلئے اس کا سینہ کاٹا گیا تھا جسے مناسب پیمائش کے ساتھ نہیں کی گئی تھی۔ جب ٹیومر کے آپریشن کے بعد کینسر کی علامات ظاہر ہونے لگیں تو مریضہ کو ہمارے پاس لایا گیا۔دراصل کینسر بہت پھیل چکا تھا جس کی وجہ سے ایک چھاتی کو مکمل طور پر کاٹنا ضروری تھا لیکن عورت کی نسوانی حیثیت کو بچانا بھی ضروری تھا ۔لہٰذا ہم نے کمر کا گوشت کاٹ کر چھاتی کو تیار کیا۔ ڈاکٹر سکھشیمتا ڈاکٹر ابھیشیکتا اور ڈاکٹر دیویشری اس ویرل آپریشن میں شامل تھے جو ڈاکٹر دھتیمن میترا کے ساتھ چار گھنٹے جاری رہا۔ ڈاکٹر مترا نے مزید کہا – ‘چھاتی کی پیوند کاری کے بعد اس بات کو ذہن میں رکھنا بہت ضروری تھا کہ خون کا وہاں ٹھیک سے چل رہا ہے یا نہیں۔اگر خون کو صحیح طریقے سے سنبھالا نہ جاتا تو وہ حصہ کالا ہو جاتا۔وہ عورت ابھی بھی صحت مند ہے۔
Comments are closed.