کولکاتا،/8اگست:مالدہ میں بھی طبی غفلت کے الزامات عیاں ہیں جہاں آج پھر ایک نوزائیدہ کی موت کو لیکر اسپتال میںہنگامہ برپا ہوگیا۔ لواحقین کی جانب سے جمعہ کی شب مالدہ میڈیکل کالج اور اسپتال میں کافی ہنگامہ برپاکیا۔ الزام ہے کہ اسپتال انتظامیہ نے انھیں نوزائیدہ کی موت کے بارے میں 8 گھنٹے بعد اطلاع دی۔ ان لوگوں نے بتایا کہ زچہ ڈیلیوری کے لئے رات بارہ بجے لائی گئی تھی۔ کئی گھنٹوں کے بعد ، اسپتال انتظامیہ نے اسے نوزائیدہ کی موت کے بارے میں بتایا۔ اطلاع ملنے پر انہوں نے جمعہ کی شب اسپتال کے سامنے مظاہرہ کیا۔ ان لوگوں نے نوزائیدہ کو علاج میں غفلت کے باعث موت کا الزام لگایا۔ اسپتال کے سامنے احتجاج کی اطلاع ملتے ہی تھانہ انگلش بازار کی پولس موقع پر پہنچ گئی اور صورتحال پر قابو پانا شروع کردیا۔ پولس اور میڈیکل کالج ذرائع کے مطابق بدھ کی سہ پہر انگلش بازارکے گیش پور کے رہائشی شمیم حسین نے اپنی اہلیہ نسرین پروین کو مالدہ میڈیکل کالج اور اسپتال میں داخل کرایا۔ جمعہ کی رات بارہ بجے ، اسے ڈلیوری کے لئے او ٹی لے جایا گیا۔ زچگی کے گھنٹوں بعد بھی کنبہ کو نوزائیدہ کی موت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ولادت کے وقت نوزائیدہ زندہ تھا۔ انہوں نے اسپتال انتظامیہ پر نوزائیدہ بچے کو مردہ بچوں کو دکھانے اوربچہ تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا۔ احتجاج کے دوران ڈاکٹر اور صحت عملہ کے ساتھ بد سلوکی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیکل کالج انتظامیہ نے پورے واقعے کی تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
Comments are closed.