Take a fresh look at your lifestyle.

دیپاولی سے پہلے دکھنیشورمیٹرو سروس شروع نہیں ہوگی

کولکاتا،30اکتوبر:اس سال ، میٹرو کالی پوجایا دیپاولی سے پہلے دکھنیشورنہیں پہنچے گی۔ میٹرو حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت کوئی امید نہیں ہے۔ میٹرو سگنل نظام کے کچھ ایمرجنسی سامان بروقت جرمنی نہیں پہنچے ہیں ، لہٰذا کام میں تاخیر پوگی۔ تاہم ، کام کی رفتار کو مدنظر رکھتے ہوئے ، میٹرو عہدیداروں کا خیال ہے کہ رواں سال دیوالی تک یہ سروس شروع ہوجائے گی۔ اس صورتحال میں ، باران نگر ، نوپاڈا سے دکھنیشورتک چار کلو میٹر کا میٹرو روٹ جلد ہی شمال ساو¿تھ میٹرو سے جڑ جائے گا۔ اسٹیشن سمیت دیگر انفراسٹرکچر پہلے سے موجود تھا۔ لیکن بیرون ملک سے کچھ سگنل آلات کی غیر وقتی طور پر آمد کے سبب ، اس سال کام وقت پر نہیں ہوسکا۔ میٹرو ذرائع کے مطابق اس راستے پر میٹرو چلانے کےلئے ہمیں اگلے سال کے اوائل تک انتظار کرنا پڑے گا۔ تلہ پل کے انہدام کے بعد ، شمالی نواحی علاقوں میں میٹرو مسافروں کا انحصار کافی حد تک بڑھ گیا ہے۔ بہت سارے لوگ بغیر ٹریفک کی بھیڑ کے بغیر بی ٹی روڈ پر شمبا بازار یا وسطی کولکاتا پہنچنے کےلئے نوپارہ سے میٹرو استعمال کررہے ہیں۔ حکام نے دنیشور کےلئے میٹرو شروع کرنے کے منصوبے کو آگے بڑھاتے ہوئے لوگوں کو ڈنلپ اور بارانگر کے بڑے علاقوں کا سفر کرنے کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کیا۔ توسیعی میٹرو ، بارا نگر اور دکھنیشوردو اسٹیشنوں تک میٹرو لائن شیٹ کا کام بھی ختم ہوگیا ہے۔ تیسری ریل انسٹالیشن اور بجلی کا کنکشن تکمیل کے قریب ہے۔ اب پٹری کے دونوں اطراف روشنی کا کام جاری ہے۔ لاک ڈاو¿ن کے اندر سگنل سے متعلق کچھ اہم سامان جرمنی سے آنا تھا۔ ٹرین پروٹیکشن وارننگ سسٹم (ٹی پی ڈبلیو ایس) ٹکنالوجی کا استعمال اس راستے پر کیا جارہا ہے تاکہ دو ٹرینوں کے رابطے میں آنے جیسے حالات سے بچا جاسکے۔ اس کے مختلف آلات جرمنی سے آنے تھے۔ لاک ڈاو¿ن میں درآمدی پابندی کے پیش نظر یہ عمل تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال ان تمام سامان کی تنصیب کرکے ضروری ٹیسٹ مکمل کرنے کے لئے یہ منصوبہ تیار کیا جاسکتا ہے۔ تاہم ، میٹرو ریل کے جنرل منیجر منوج جوشی نے بدھ کے روز کہا ،”ہم باقی کام اس سال دسمبر تک مکمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں“۔ٹرینیں اب شمالی میٹرو لائن سے کوی سبھاش سے نوپاڈا تک چلتی ہیں۔ عہدیداروں کو امید ہے کہ نوپارہ سے دکھنیشورتک چار کلومیٹر طویل میٹرو کے پھیلاو¿ میں زیادہ طویل مشق کی ضرورت نہیں ہوگی۔ میٹرو عہدیداروں نے توقع کی تھی کہ اگر اس راستے پر میٹرو شروع کردی گئی تو عام حالات میں یومیہ سفر کرنے والوں کی تعداد 50-60 ہزار ہوجائے گی۔ مسافروں کے دباو¿ سے نمٹنے کےلئے ڈنلپ سے متصل باران نگر اسٹیشن کو چوڑا کردیا گیا ہے۔ میٹرو اسٹیشن کا ڈھانچہ دکھنیشورمندر کے تعمیراتی انداز کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ تاہم ، اسٹیشن کے پیچھے جگہ نہیں ہونے کی وجہ سے ٹرین کو رخ کرنے میں دشواری ہوگی۔ صورتحال کو سنبھالنے کے لئے میٹرو مرحلہ وار اس اسٹیشن کے اوپر اور نیچے پلیٹ فارم سے روانہ ہوگی۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.