کولکاتا۔ 11جون ۔ مڈ ڈے میل کے ساتھ اب ماسک و صابن بھی پڑھنے والے بچے و بچیوں کو مہیا کریں گے ، ایسا ہی بیان وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے دیا ۔ جمعرات کو صحافیوں کو اس بات کی جانکاری پارتھو چٹرجی نے دیتے ہوئے کہا کہ بنگال ایک ایسے نازک دور سے گزر رہا ہے اور اس مہلک وبا کے خوف سے کوئی بھی سیاسی پارٹی سامنے آنے سے کترا رہی ہوتو اب وہ کس منہ سے پارٹی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ یاد رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ورچیول کانفرنس کرکے اس بنگال کو سنہرا بنگال بنانے کا پیغام دیا ہے ۔ مگر ان کو شرم تو آتی نہیں ہے جس پارٹی کے کارکنوں نے ودیا ساگر کے مجسمے کو منہدم کیا ہے اب وہی تفرقہ والی پارٹی اس بنگال کو سنہرا بنگال کرنے پر تلی ہوئی ہے جبکہ بی جے پی پارٹی نے اس بنگال کی تہذیبی ورثے کو بری طرح پامال کیا ہے اور بے شرمی سے اسی بنگال میں قدم جمانے کی بات کررہی ہے ۔ یہ پارٹی تو آپسی ٹکراﺅ اور منافرت پھیلانے پر یقین رکھتی ہے ۔ پھر مذہبی رواداری اور انسانیت کو محبت کا پیغام دینے والی عظیم شخصیت ودیا ساگر کے مجسمے کو توڑ کر یہ اب کونسی سیاست کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ پارتھو چٹرجی نے صاف لفظوں میں کہہ دیا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلک عوام الناس کے دکھ درد میں شامل ہونے کا ہے ۔ اس وقت ہم سبھی انسانوں کو بچانے میں لگے ہیں جو امفان سے بر ی طرح دربدر ہوئے ہیں اب ایسے وقت میں اگر کوئی سیلابی پارٹی گھر سے نکلنے میں ڈررہی تو پھر انہیں سیاست کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔
Comments are closed.