کولکاتا۔ 16ستمبر : وکیل رجت دے کا جو پراسرار طور پر قتل ہوا تھا ۔ اب اس کی اصل ملزم کا پردہ فاش باراسات عدالت نے کیا ہے ۔ اس وقتل کی اصل مجرم خود رجت دے وکیل کی بیوی آنند تیاپال ثابت ہوئیں۔ زیادہ تر لوگ عدالت کے آخری حتمی فیصلے پر نگاہیں گاڑے ہوئے تھے ۔ فیصلے کی گھڑی میں باراسات کورٹ میں مقتول رجت دے کے والدین و ان کے وکیل بھی موجود تھے ۔ وہ سارے شروع سے ہی آنند تیاکو اصل مجرم مان رہے تھے اور بار بار اسے پھانسی دینے کی گہار لگا رہے تھے ۔ آج باراسات کے فارسٹ ٹریک تھرڈ کورٹ کے منصف سجیت کمار جھا اس قتل کے اصل ملزمہ آنندتیا کو ہندستانی تعزیرات کے دفعہ 302اور 201کے تحت عمر قید بامشقت کی سزا سنائی ۔
یاد رہے کہ 25نومبر 2018کو نیو ٹاﺅن کے ڈی بی بلاک کے ایک آراستہ و نفیس فلیٹ سے کولکاتا ہائی کورٹ کے وکیل رجت دے کی لاش برآمد ہوئی تھی ۔ شروع سے ہی اس پُراسرار قتل کو لے کر کافی پریشان تھے مقتول کے والدین و دوست احباب وغیرہ وہ سارے اسے فطری نہیں بلکہ منظم قتل کہہ کر آواز اٹھا رہے تھے ۔ اس وقت مقتول وکیل کی بیوی نے اسے خود کشی بتایا تھا۔ بعد میں مقتول کے والد سمیر دے کے کہنے پر پولس نے آنندتیا کو گرفتار کرلیا اور ان سے سختی سے پوچھ تاچھ کا سلسلہ چلا، پولس کے دباﺅ اور جرح کے آگے آنندتیا نے ہتھیار ڈال دیئے اور قبول کرلیا کہ اسی نے شوہر کو قتل کیاتھا۔ جب پولس نے اس قتل کے معاملے میں مزید تیزی دکھائی تو سارے ثبوت آنندتیا کے خلاف ہی نکلے ۔ اب اس قتل کا فیصلہ ہوگیا ہے اورآنندتیا کو عمر قید کی سزا طور پر جیل بھیج دیا گیا ہے ۔
Get real time updates directly on you device, subscribe now.
Comments are closed.