کولکاتا،8ستمبر: دلیپ گھوش کی چرب زبانی و بکواس بھری باتیں اب پولس اہلکاروں کو بھی اپنے نشانے میں لے لیا ہے انہوں نے اس بار کہا کہ ترنمول حکومت جس طرح پولس عملے کو اس بحران میں پورے وقت کی ڈیوٹی کر وارہی ہے۔ ان کو گھر جانے سے روکا جا رہا ہے تو ایک دن ایسا بھی آئے گا جب یہی پولس تھانے میں پڑے پڑے صرف اپنے گھروں کو یاد کرتے رہیں گے اور بال بچوں کی شکلیں نہیں دیکھ پائیں گے۔ دلیپ گھوش کے اس بے تکے الزام کی دفاع نصرت جہاں ایم پی نے کہا کہ بنگال کی پولس اہلکاروں نے اس کرونا وائرس کے ماحول میں جو کارنامے انجام دیئے ہیںوہ قابل فخر بات ہے ۔ یہاں کی پولس نے پوری ہمت و شجاعت سے اس نا معلوم مرض کے درمیان رہتے ہوئے ریاست کے اندر امن و سکون کو بر قرار رکھا حتیٰ کہ انہیں پولس کے اہلکاروں نے سماجی خدمت بھی کر کے اپنی پوسٹ اور اپنی ریاست کا نام اونچا کیا جب کہ بی جے پی صرف الزام تراشی کی روش اپنائی اور اپنے اپنے گھروں میں چھپ کر ترنمول پارٹی کی کار کر دگی پر طنز و تنقید کرتی رہی۔ ہوتا تویہ چاہئے کہ بھاجپا کے لیڈران کو بھی میدان میں اتر کر خدمت خلق کرنا چاہئے تھا تا کہ انسانیت کا نام روشن ہوتا مگر یہ ان کے مزاج میں شامل نہیں ہے۔ بی جے پی نے پولس اہلکاروں اور افسران پو یہ بھی بے بنیادا لزام لگایا کہ یہ بڑے بڑے افسران غلط و ناجائز اوپری کمائی سے اپنے اپنے بال بچوں کو جو بیرون ملک ڈاکٹر اور انجینئر بنانے کیلئے بھیجتے ہیں ان کو شاید اس بات کا علم نہیں کہ ان کی یہ خواہش کبھی بھی پوری نہ ہوگی کیونکہ جہاں کا مال ہوگا تیاری بھی بالکل ویسی ہی ہوگی۔یہ سرار پولس پر براہ راست حملہ تھا۔خیر پولس نے جو اس بحران میں اپنا فرض نبھایا ہے وہ انمٹ ہے۔ نصرت جہاں پولس کی ان کار کر دگی کو تسلیم بھی کرتی ہیں اور بی جے پی کو خونی ہاتھوں سے تشبیہ دی۔
Comments are closed.