کولکاتا،/12اگست:ملک کے تفریحی مقامات یا تفریحی پارکوں سے جڑے لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دوبارہ کام شروع کرنے کی اجازت دیں۔ تفریحی پارک کے تاجروں کا کہنا ہے کہ وہ ‘کرونا وائرس کے ذریعہ عائد پابندیوں کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھارہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں ملازمتوں میں کٹوتی کرنا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے 150 پارکس ہیں جن میں راموجی فلم سٹی بھی شامل ہے۔ یہ پارکس 80000 افراد کو بالواسطہ اور تین لاکھ افراد کو معاش فراہم کرتے ہیں۔ انڈین ایسوسی ایشن آف ایمیوسمنٹ پارکس اینڈ انڈسٹریز (آئی اے اے پی آئی) نے پارکوں میں اپنایا جانے والا معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) پہلے ہی مرکزی وزارت داخلہ ، وزارت صحت ، وزیر اعظم آفس (پی ایم او) اور مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلی کو سونپ دیا ہے۔ آئی اے اے پی آئی کے صدر اجے سرین نے کہا ، لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے تفریحی مقامات اور واٹر پارکس 15 مارچ سے بند ہیں جس سے انھیں بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔ سارین نے دعوی کیا کہ تفریحی پارکوں میں بھیڑ آسانی سے قابو پاسکتی ہے اور ساتھ ہی معاشرتی فاصلے کی تعمیل کو بھی یقینی بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واٹر پارکس بھی مکمل طور پر محفوظ ہیں کیونکہ کسی بھی قسم کے وائرس کے خاتمے کے لئے کیمیکل استعمال ہوتا ہے۔
Comments are closed.