کلکتہ 27 اپریل :آج وزیراعظم نریندر مودی نے ریاست کے وزراءاعلیٰ کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس کیا۔ 3 مئی کے بعد لا ک ڈ او¿ن پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے تمام وزراءاعلیٰ کو ایک مقررہ وقت دیا گیا تھا۔اسی وقت میں ان کو وزیراعظم کے سامنے اپنی باتیں رکھنی تھی۔ اس کے باوجود وزیراعلی کو اپنے باتیں رکھنے کا موقع نہیں ملا۔ ہاٹ لائن پر بات مکمل نہیں ہو پائی۔ کرناٹک کے وزیراعلی بیجین کو بھی باتیں رکھنے کا موقع نہیں ملا۔ وزیر اعلی نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس سلوٹ کے دوران ممتا اپنی باتیں نہیں رکھ سکیں۔ ذرائع سے ملی خبر کے مطابق کیا اس سے قبل ایک نشست میں وزیراعلی نے بات کرتے ہوئے وزیراعظم سے بات کی۔ لا ک ڈاﺅن کے بارے میں کہا کہ وہ لا ک ڈ اﺅن کی حمایت کرتی ہیں۔ لیکن 4 مئی سے 25فیصد لا ک ڈ اﺅن میں رعایت ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا تھا جبکہ دوسرے ہفتہ 50 فیصد رعایت ملنا چاہیے اور دو ہفتہ گزر جانے کے بعد لاک ڈاو¿ن ختم کرنے کا بھی مطالبہ ممتابنرجی نے کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس طرح لا ک ڈاو¿ن ختم کیا جائے تو ہم کرونا وائرس سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔ آج کی نشست میں وزیر اعلی ممتا بنرجی وزیراعظم نریندرمودی سے اپنا موقف نہ رکھ پائیں۔اور نہ ہی اس دوران ممتا کو کچھ بولنے کا موقع ہی ملا۔ مرکز کے اس رویے سے ممتا کافی ناراض نظر آئیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ تین مئی کے بعد حکومت ہند کیا فیصلہ کرتی ہے۔ لاک ڈ ا ﺅن کے حوالے سے اور ریاستی حکومت مغربی بنگال اس پر کس طرح عمل کرتی ہے۔
Comments are closed.