کولکاتا۔ 3جولائی: ملک میں ٹرینوں کو غیر سرکاری کمپنیوں کو دینے پر ایک بار پھر ادھیر مودی حکومت کو اپنے تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ادھیر رنجن چودھری نے حکومت کے 109عدد اہم روٹ کی ٹرینوں کو غیر سرکاری کمپنیوں کے ہاتھوں میں سونپنے پر یہ کہا کہ ویسے بھی ملک میں بے روزگاری کا دورہ ہے۔ لوگوں کے پاس پیسے نہیں ہیں معیشت سے لوگ دوچار ہیں اب جو غیر سرکاری طور پر ٹرینیں چلے گی تو کیا عام لو گ کے اندر اتنی سکت ہوگی کہ وہ ریل کا سفر کرنے کی ہمت کریں گے انہوںنے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت ریل لائن ، بوگیوں کی تیاری و سگنل بنانے کیلئے کیوں سرمائے کی ضرورت پڑ گئی ؟اب تو ریل چلاکر غیر سرکاری کمپنی ہی منافع کمائے گا ۔ اس سے صاف پتہ چل رہا ہے کہ حکومت پونجی پتی کو آگے بڑھانے پر لگی ہے ۔ اب اس طرح اگر ریل غیر سرکاری کمپنی کے ہاتھوں میں چلا گیا تو عام لوگوں کی زندگی پر اس کا بھاری اثر پڑے گی ۔ ریل کا سفر قیمتی ہوجائے گا ۔ حالت یہی رہی تو آگے چل کر مرکزی حکومت کو اپنے کئے پر پچھتا وا ہوگا۔
Comments are closed.