کولکاتا،5اگست: بنگال میں مکمل لاک ڈاو¿ن کے ماحول میں بنگال کے کچھ حصوں میں اجودھیا میں بھومی پوجن جو رام مندر کی پہلی اینٹ کی پہل ہوئی تو رام کے عقیدتمندوں نے پورے جوش و خروش سے اس دن کا مزہ لوٹا، اور پھر جذبات کو خوشی میں سرشار ہندوو¿ں نے کھڑ گپور، نرائن پور اور علی پور دوار میں جلوس بھی نکالا۔ حالانکہ پولس نے ان لوگوں کو لاک ڈاو¿ن کا حوالہ دے کر آگے بڑھنے سے روکا تو یہ بھگوا رنگ میں ڈوبے متوالوں نے پولس سے بھگی بھڑ گئے۔ نتیجہ کار دونوں کے درمیان گھمسان کی جنگ ہو ئی۔ یہ تصادم اتنا سخت تھا کہ پولس کے کئی اہلکار بی جے پی کے حامیوں کے ہاتھوں زخمی ہو ئے۔ نرائن پور میں بی جے پی کے حامیوں نے ”یگ “ کا اہتمام کیا مگر مقامی لوگوں نے انہیں ایسا کرنے سے باز رکھنا چاہا جس کی وجہ سے دونوں فریق میں ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔ موقع پر پولس نے آکر بی جے پی کو تنبیہہ کیا کہ وہ لاک ڈاو¿ن میں اس کا اہتمام نہ کریں اتنا کہنے پر بی جے پی کے لوگوں نے پولس پر بھی حملہ بول دیا۔ ترنمول کانگریس کے لیڈر تاپش چٹرجی نے کہا کہ ریاست کے بھاجپا صدر دلیپ گھو نے نیو ٹاو¿ن میں بھومی پوجن کا اہتمام کیا تھا۔ مگر پولس نے اس یگ کو لاک ڈاو¿ن میں ناکام بنا دیا۔ مگر مقامی لوگوں نے پولس پر یہ الزام عائد کیا کہ پولس کی مداخلت میں ہندو دشمنی کا عنصر زیادہ تھا۔ بی جے پی کے حامیوں نے حکومت سے درخواست کی تھی کہ لاک ڈاو¿ن کی تاریخ میں ترمیم ہو مگر ریاستی حکومت اپنی جگہ اٹل رہا۔ بنگال میں کئی جگہوں میں بی جے پی اور پولس کے درمیان جم کر تصادم ہوا کئی پولس والے زخمی بھی ہوئے ، مگر بی جے پی کا ارادہ پست نہ ہوا۔ ترنمول کانگریس کے لیڈرا اور بی جے پی کے لیڈران دونوں اپنی جانب سے جواز پیش کرتے رہے اور موقع ملنے پر ایک دوسرے پر تن بھی گئے ۔پولس بیچ بچاو¿ میں آکر معاملہ سلجھایا۔ مگر تناو¿ کئی مقامات پر ہنوز بر قرار رہے۔
Comments are closed.