ہگلی21/ستمبر (عوامی نیوز بیورو ) گزشتہ 6 ماہ سے مغربی بنگال کے شہر سے لیکر گاو¿ں گرام اضلاع تک کہ قریب قریب سبھی علاقوں میں راستے کی سڑکوں کی حالت خستہ حال شکل اختیار کی ہوئی ہے۔ میونسپلٹیوں کارپوریشن کی معیاد ختم ہوجانے کی وجہ سے سڑکوں راستوں کی مرمت میں خاصی دشواریاں پیش آرہی ہے۔ ساتھ ہی ریاست بھر میں گھر گھر پانی سپلائی کے کام کو جلدی مکمل کرنے کی وجہ سے بھی جگہ جگہ سڑکیں راستوں کو کاٹ کر پائپ لائن بیٹھایا جارہا ہے۔ جسکی وجہ سے سڑکوں کی حالت اور بگڑ گئی ہے اور اسی بیچ بارش کی پانی سے بھی لوگوں کے سامنے مشکلیں کھڑا کر رکھا ہے۔ ایسے میں راستوں کی مرمت بڑا مشکل ہورہا ہے۔جسکی وجہ سے عوام پریشانی کے شکار ہورہے ہیں۔آج اسی مسائل سے پریشان ہگلی ضلع بیدیاباٹی میونسپلٹی آٹھ نمبر وارڈ سوپن نگر کے باشندوں نے راستہ بنانے کے کے مطالبات کو لیکر میونسپلٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرنے کا ایک انوکھا مثال قائم کیا اور راستے پر بینر جھولا دیا۔ جس میں سیدھے طور پر لکھا تھا ” روڈ نہیں ووٹ نہیں ” علاقائی لوگوں نے اس مطالبہ کے ساتھ شکایت کیا کہ 500 میٹر تک کا راستہ نہایت کی خستہ حال ہوچکا ہے۔ تھوڑی سی بارش میں ہی راستے پر پانی جمع ہوجاتا ہے۔ پانی نکل جانے کے بعد کیچڑ جمع ہوجاتا ہے۔ علاقائی لوگوں نے اور شکایت کیا کہ اس علاقے میں پچاس سے ساٹھ پریوار رہتے ہیں۔ میونسپلٹی کو تمام طرح کے ٹیکس بھی ادا کرتے ہیں۔ مگر سہولیات کے نام پر کچھ بھی نہیں ملتا۔ اس معاملے میں بیدیاباٹی میونسپلٹی کے بورڈ آف ایڈمنسٹریٹ ارندم غائن نے سے پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ گزشتہ گیارہ برسوں میں میونسپلٹی علاقوں میں جو ترقیاتی کام انجام دیئے گئے ہیں۔ وہ کام گزشتہ چوتیس برسوں میں دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔ آٹھ نمبر وارڈ کے لوگوں کی شکایت پر انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں کئی راستے بنائے گئے ہیں۔ کچھ راستوں کی پختہ ڈھلائی بھی ہوئی ہے۔ لیکن ابھی بھی کچھ راستوں کی مرمت باقی ہے۔ لیکن انہوں نے اور کہا کہ بیدیاباٹی میونسپلٹی علاقے میں 90 فیصد کام مکمل ہوچکے ہیں اور جو کام ادھورے رہ گئے ہیں۔ انہیں بھی جلد سے جلد شروع کیا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جو لوگ راستے کو لیکر شکایت کررہے ہیں۔ مجھے لگ رہا ہے کہ وہ کسی دوسری سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں۔ یا پھر وہ اس علاقے کے باشندہ نہیں ہیں۔ ہمارے میونسپلٹی میں جسطرح سے ترقیاتی کام کے لئے رقم ملتی ہے۔ اسی حساب سے مختلف وارڈوں کے ترقیاتی کام کو انجام دیا جاتا ہے۔ انہوں نے اور کہا کہ اس وارڈ میں کوئی سہولیات نہیں ملتی ہے ؟ مگر پھر بھی لوگ یہاں جگہ زمین خرید رہے ہیں۔ میں اتنا ضرور کہونگا کہ اسطرح کے الزام بےبنیاد ہیں۔
Comments are closed.