کولکاتا،15ستمبر: بنگال کے8ہزار برہمن پجاریوں کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک ہزار روے ماہانہ دینے کا اعلان کیا تو آر ایس ایس نے ممتا کے اس اعلان کو مضحکہ خیز بتایا۔ اور یہ بھی کہا کہ اس وقت بنگال کے بنگالی بولنے والے ہندو ڈرے ہوئے ہیں آر ایس ایس کے سینئر لیڈر جنو بسو نے یہ بیان دیا ہے کہ مغربی بنگال حکومت ہندوو¿ں کی مد د میں پیش پیش ہیں مگر مدد دینے کی اگر بات ہے تو ان ہندوو¿ں کو دی جائے جن کے ناطے رشتے دار جہادیوں کے حملے میں مارے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایایا کہ خالص برہمن ہندو عطیہ لینے کے حق مین نہیں ہیں جب کہ ہندو پجاری اور برہمن نسل کے دکھشت (اعزازی) رقم قبول کرتے ہیں اپنی رسومات کی انجام رہی کے بعد معاشرے کے لوگوں سے اب اگر حکومت ان کو عطیہ دے رہی ہے تو یہ مضحکہ خیز ہے کیونکہ یہ کام حکومت کا نہیں اس بارے میں ٹیگور کے کلمات میری ترجمانی کے لئے کافی ہے۔
اس وقت بنگال کے ہندوو¿ں کے اندر خوف سمایا ہوا ہے ایسے میں اس طرح کے اعلان سے ہندوو¿ں کے جذبات مجروح ہوں گے۔ انہوں نے درپر دہ یہ کہنا چاہا کہ وزایر اعلیٰ کی مسلم نوازی سے ہندوو¿ںکے جذبات مجروح ہو رہے ہیں اور یہ اقلیتی قوم حکومت کے ایماءپر زیادہ قومی ہوتے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے مستقبل میں ہندوو¿ں کی زندگی مصیبت میں پڑے گی اور ان کی زندگی کا بھی مسئلہ کھڑا ہوجائے گا۔ یہ در اصل آئندہ اسمبلی الیکشن کی تیاری ہے تا کہ ہندو فرقہ ممتا سے بد گمان نہ ہوں مگر آج کے دور میں الیکشن کی حقیقت سے سبھی واقف ہیں ان اگر ہندی پجاریوں کو عطیہ اور ان کے مکان کی تعمیر کا خواب انہیں دکھایا جا رہا ہے تو تعبیر میں کتنے دنوں کا وقت صرف ہوگا۔
Get real time updates directly on you device, subscribe now.
Comments are closed.