کولکاتا 8 اکتوبر۔ اسکولوں کی فیس میں رعایت سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم اگلے ہفتے یعنی منگل کو آئے گا۔ درخواست گزاروں کی جانب سے دائر پی آئی ایل کی شنوائی کے موقع پر ہائی کورٹ نے کہا کہ اسکولوں کی فیسوں میں 25 سے 30 فیصد تک کی رعایت پر غور کیا جارہا ہے۔
دراصل یہ کرونا وبا کا دور اچانک آیا اور سب کچھ بدل گیا۔ اس سے والدین کی روزی روٹی متاثر ہوئی اور اس کی وجہ سے اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے بچے بہت زیادہ متاثر ہوئے۔ اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے طلبا کے والدین نے اسکول کی فیسوں میں رعایت کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنی طرف سے دائر پی آئی ایل کی اختتامی سماعت کے موقع پر ہائی کورٹ کے جسٹس سنجیو بنرجی نے کہا کہ وہ 25 سے 30 فیصد تک ریلیف دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جسٹس موسمی بھٹاچاریہ نے ان کے ساتھ کیس کی سماعت کی۔ ہائی کورٹ آئندہ منگل کو اسکولوں کی فیسوں کے بارے میں فیصلہ کن فیصلہ دے گی۔
ایڈووکیٹ پرینکا اگروال نے بتایا کہ اس معاملے میں ونیت رویاں نے پی آئی ایل دائر کی تھی۔ اس میں اپیل کی گئی ہے کہ کرونا وبا کی اس مدت کے دوران اسکولوں کو اپنی فیسوں میں کمی کا حکم دیا جائے۔ اس معاملے میں بارہ سو سے زیادہ اسکولوں کو پارٹی بنایا گیا ہے۔ اس معاملے میں ایک اسکول کی جانب سے وکالت کرنے والی ایڈوکیٹ امریتا پانڈے نے کہا کہ جسٹس بنرجی کے حکم پر مختلف اسکولوں کی جانب سے پیش ہوئے وکلاءنے ایک دوسرے سے مشاورت سے تین تجاویز دی ہیں۔ ان کی اپیل ہے کہ ان پر غور کرنے کے بعد عدالت غیر متعصبانہ رضامندی کا حکم جاری کرے یعنی ایسا حکم جس کی قانونی کوئی پابندی نہ ہو۔ جسٹس بنرجی نے سماعت کے دوران کہا کہ یہاں کا مقصد صرف اس صورتحال سے نمٹنا ہے۔
Get real time updates directly on you device, subscribe now.
Comments are closed.