کولکاتا،13جولائی:مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے انفیکشن میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔اس لئے ریاستی ممتا حکومت نے اس مہلک وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کےلئے اضلاع کے اسٹیڈیم لاجز، اسکولوں، اکیڈمیوںاور نائٹ شیلٹروں کو عارضی کویڈ اسپتالوں میں تبدیل کرنا شروع کردیا ہے۔ ریاست کے محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کی ویب سائٹ کے مطابق ریاست کے 80 اسپتالوں کو کویڈ کی دیکھ بھال کےلئے نامزد کیا گیا ہے۔ ان میں سے کم از کم سات غیر روایتی کیمپس میں ہیں۔ آئندہ ان کی تعداد میں مزیداضافہ ہونے کا امکان ہے۔ ویب سائٹ سے حاصل کردہ تفصیلات کے مطابق ریاست میں سرکاری اداروں یا حکومت سے مطلوبہ احاطے میں 10840 کویڈ بیڈ لگائے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ 11 جولائی تک ان بیڈز میں سے 7929 خالی تھے۔ اسی طرح محکمہ کی ویب سائٹ کے مطابق مختلف اضلاع کے مختلف اسٹیڈیموں ، لاجز ، اسکولوں اور نائٹ شیلٹرز میں لگ بھگ 730 بستر لگائے گئے ہیں۔ ان میں سے 11 جولائی تک 673 بستر خالی تھے۔ 11 جولائی تک بنگال میں تقریباً 29000 کورونا سے متاثرہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔اس میں سے 906 کی موت ہوچکی ہے ، جبکہ 5 جولائی تک صحت یاب ہو کرگھر پہنچنے والے لوگوں کی تعداد 11 جولائی کو 66.48 فیصد سے گھٹ کر 63.13 فیصد ہوگئی ہے۔گزشتہ ہفتے کے دوران جانچ شدہ کورونا نمونوں کی تعداد 10000 سے 11000 کے درمیان ہے۔اس کے ساتھ ، اتوار تک بنگال میں کل 5.94 لاکھ تفتیش کی جاچکی ہے۔وہیں دوسری جانب سیٹلائٹ کی سہولیات پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ کرونا منتقلی اس رفتار سے بڑھ رہی ہے کہ اضلاع میں نجی صحت کی سہولیات کو بھی سیٹلائٹ یونٹ کھولنے کا اشارہ کیا گیا ہے۔ ریاست میں کویڈ مریضوں کا علاج کرنے والے 33 نجی اسپتالوں میں سے چار نے بڑے شہر میں سیٹلائٹ کی سہولیات کھول رکھی ہیں اور اب ان پر مکمل کام چل رہا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں ان اسپتالوں میں کوویڈ بستروں کی تعداد 1100 تھی ۔ جسے بڑھا کر 1543 کردیا گیا ہے۔11 جولائی تک صرف 200 بستر دستیاب تھے۔ نجی کوویڈ اسپتال میں کام کرنے والے ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ جگہ مزید کم ہوجائے گی کیونکہ اب تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے ۔صحت یاب ہونے والوں کی شرح 66 فیصد سے کم ہوکر 63 فیصد ہوگئی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مریض صحت یاب ہونے میں زیادہ وقت لے رہے ہیں اور کوویڈ کے بستر رہنے کے باوجود وقت لگا ہے۔اس سے انفراسٹرکچر پر زیادہ دباو¿ پڑتا ہے۔
Comments are closed.