Take a fresh look at your lifestyle.

شاردھاگھپلہ:سابق پولس افسر کے گھر پر سی بی آئی کا چھاپہ، کئی افسران سے باز پرس

کولکاتا،31جولائی : سی بی آئی نے ہزاروں کروڑ روپئے کے متنازعہ شاردھا چٹ فنڈ گھوٹالہ میں اس گھوٹالے کی تحقیقات کےلئے بنگال حکومت نے 2013 میں قائم خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے سابق پولس افسر دلیپ ہاجرہ کے گھر پر چھاپہ مارا۔ یہ معلومات جمعہ کو سی بی آئی ذرائع سے ملی۔واضح ہو کہ 28 جولائی کو سی بی آئی نے مشرقی بردوان ضلع میں دلیپ ہاجرہ کے گھر پر چھاپہ مارا۔ سنٹرل ایجنسی کے ذرائع نے بتایا کہ چھاپے میں سی بی آئی نے کچھ دستاویزات ضبط کی ہیں۔ ہاجرہ اب ریٹائر ہوچکے ہےں۔ وہ بدھان نگر پولس کمشنریٹ میں تعینات تھے۔ 2013 میں اس گھوٹالے کا انکشاف ہونے کے بعد ممتا حکومت نے ایک خصوصی انوسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی جس میں ہاجرہ بھی شامل تھے۔ ایس آئی ٹی کی ابتدائی تفتیش کے سلسلے میں ابتدائی طور پر ان سے سی بی آئی نے باز پرس کی تھی۔بنگال حکومت نے اس وقت کے ودھان نگر پولیس کے اس وقت کے پولیس کمشنر راجیو کمار کی سربراہی میں سردھا چٹ فنڈ گھوٹالہ کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ بعد میں سپریم کورٹ نے یہ معاملہ سنہ 2014 میں سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو منتقل کردیا۔ لاکھوں سرمایہ کاروں کے خون پسینے کی کمائی لوٹ لی گئی۔ اس کے نتیجے میں اس گھوٹالے میں ریاست کے حکمران ترنمول کانگریس کے متعدد رہنماو¿ں اور وزرا کی گرفتاری عمل میں آئی۔ وہ اب ضمانت پر باہر ہیں۔ سردھا گروپ کے بانی سودیپت سین اور ان کے قریبی ساتھی دیبجانی مکھرجی ، جنھیں 2013 میں کشمیر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ فی الحال جیل میں ہے۔ ایس آئی ٹی کے بہت سے ممبروں سے سی بی آئی نے پوچھ گچھ کی ہے ، جن میں کولکتہ کے سابق پولیس کمشنر راجیو کمار اور متعدد دیگر عہدیدار شامل ہیں۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.