کولکاتا۔ 26دسمبر : شوبھندو ادھیکاری نے استقبالیہ پروگرام میں اس بات کی کھل کر توثیق کردی کہ آئندہ اسمبلی الیکشن میں ان کا خاص مقصد یہی ہے کہ وہ بنگال کو مودی جی کے ہاتھوں میں سونپ دیں گے ۔ صرف مودی جی ہی بنگال کو مالیاتی نازک دور سے باہر نکال سکتے ہیں ۔ ان کے سوا کوئی بھی ان کا متبادل اس وقت بنگال میں نہیں ہے ۔ اس وقت بنگال جو مالیاتی تنزلی سے گزر رہا ہے اس سے نجاب صرف مودی جی ہی دلائیں گے ۔ اسمبلی الیکشن سے پہلے امیت شاہ بھی یہاں دو بار آچکے ہیں اور بنگال کو زعفرانی رنگ میں رنگنے کا سارا منصوبہ ، سنیل منڈل ، ششیل بھدر سمیت ترنمول پارٹی کے کئی اہم لیڈران نے بھاجپا میں امیت شاہ کے آشیر واد کے بعد شمولیت اختیار کرلی۔ سنیچر کو ہسٹنگ کے بھاجپا علاقائی دفتر میں ان سارے پارٹی تبدیل کرنے والے لیڈران کو استقبالیہ دیا گیا تھا۔ وہاں شوبھندو نے واضح کردیا کہ بھاجپا نے ان پر اعتماد کرکے ان کو موقع دیا ہے ۔ تو وہ پورے اعتماد کے ساتھ بھاجپا کے مقصد کو آگے بڑھائیں گے انہوں نے شیاما پرشاد کو بھی یاد کرتے ہوئے کہا کہ شیاما پرشاد کی مہربانی ہے جو آج ہم لوگ یہاں بہتر زندگی گزار رہے ہیں اب ان کے مقصد کی تکمیل ہم لوگ خود کریں گے ۔ بنگال کو سنہرا بنگال بنانے کا جو وعدہ بھاجپا نے کیا ہے اب ہم لوگ اس پر کاربند ہیں۔ اس خواب کو پورا کرنا ہی ہمارا عین مقصد بن چکا ہے ۔ پرانی پارٹی کے بارے میں شوبھندو ادھیکاری نے اتنا ہی بتایا کہ ترنمول کانگریس اب ایک کمپنی کی شکل لے چکی ہے ۔ اس کمپنی میں ابتری زیادہ ہے ۔ اس لئے بیزار ہوکر میں نے ہندوستان کی بڑی پارٹی کا حصہ بن چکا ہوں اور آئندہ اسمبلی الیکشن میں اس پارٹی کو بنگال میں بھی اونچا مقام دلوائیں گے ۔
Comments are closed.