Take a fresh look at your lifestyle.

فیس بک بی جے پی کے زیر اثر:ترنمول

کولکاتا،/17اگست: بی جے پی – فیس بک تنازعہ پر تمام اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ اب ترنمول کانگریس نے بھی فیس بک سے متعلق اس تنازعہ کے متعلق مرکزی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رکن پارلیمنٹ سوگت رائے نے الزام لگایا ہے کہ فیس بک بی جے پی حکومت کے زیر اثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیس بک کے عہدیدار کہتے ہیں کہ وہ حکمراں بی جے پی قائدین کی نفرت انگیز تقریر کو نہیں ہٹا سکتے ، کیوں کہ اس سے ان کے کاروبار پر اثر پڑے گا۔ اس سے بی جے پی اور فیس بک کے مابین گٹھ جوڑ ثابت ہوتا ہے۔اس سے قبل کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی بھی اس تنازعہ پر مودی سرکار کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس فیس بک اور واٹس ایپ پر کنٹرول رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس کے ذریعے نفرت پھیلا رکھی ہے۔ پرینکا گاندھی نے بھی اس معاملے پر مودی سرکار اور فیس بک پر انگلی اٹھائی ہے۔
واضح ہو کہ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی رہنما ٹی. راجہ سنگھ نے اپنے فیس بک پوسٹ میں کہا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں کو گولی مار دی جانی چاہئے۔ انہوں نے مسلمانوں کو غدار قرار دیتے ہوئے مسجد منہدم کرنے کی دھمکی دی۔ اس کی فیس بک کے ملازم نے مخالفت کی تھی اور اسے کمپنی کے قواعد کے خلاف سمجھا تھا۔ لیکن ہندستان کی کمپنی میں بیٹھے سینئر عہدیداروں نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔وال اسٹریٹ جنرل میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق ، فیس بک انڈیا کی پبلک پالیسی ڈائریکٹر انکھی داس نے فیس بک کے ملازمین سے کہا تھا کہ بی جے پی قائدین کے عہدے پر کارروائی کرتے ہوئے ہندستان میں کمپنی کے کاروبار کو نقصان پہنچے گا۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.