کولکاتا23 نومبر:نندی گرام کے رکن اسمبلی ریاست کے وزیرشوبھندو ادھیکاری کی سیاسی مستقبل کولے کرادھر کچھ دنوں سے گرم بازاری کاماحول بناہواہے۔ اگرچہ ترنمول پارٹی کے معمر و تجربہ کار ایم پی سوگت رائے برابران کے رابطہ میں ہیں ، پارٹی میں برقراررہنے کے لئے ان کے ساتھ پہلی میٹنگ نیوٹاﺅن میں ہوئی ہے مگرباراسات ادھوری رہی اب دوسری میٹنگ کابھی دن طے ہوناہے حتیٰ کہ سیاسی گلیاروں میں بھی ان کی سیاسی پائیدار ودل بدل کے کئی افواہیں گشت کررہی ہیں، شہر کے کئی مقامات بھی ان کے پوسٹرس و بینرس دیکھ کرپارٹی کے لوگوں کے اندر اندیشہ بڑھا ہے۔ شوبھندو ادھیکاری جو ترنمول پارٹی کے ایک قدآور و نڈر وزیر و لیڈر ہیں۔ ان کے حامیوں کی بھی تعداد امید سے زیادہ ۔ انہوں نے اپنی کئی سیاسی جلسے میں پارٹی سے بیزاری کابھی رویہ ظاہر کیاتھا جس کے بعد سے ترنمول پارٹی کے اندر ایک قسم کی بے چینی دیکھی گئی جس کافائدہ اٹھاتے ہوئے مرکزی حکومت کے کئی بڑے لیڈر ان سے برابر ملاقات کرتے رہیںاور انہیں ورغلاتے رہے۔ مگراس کے باوجود شوبھندو نے مدنی پور کے رام نگر کے ایک سیاسی جلسے میں کھل کراعتراف کردیا کہ وہ ایک پارٹی کے رکن ہیں اورابھی تک وہ اس پارٹی سے وابستہ ہیں۔ وزیراعلیٰ مجھ پراعتماد رکھتی ہیں اورمیںابھی تک پارٹی کاحصہ ہوں، اب ایسے میں پارٹی کے خلاف زبان کھولنا میرے لئے بہتر نہیں جب کہ سبھی پارٹی میںآپسی نظریاتی اختلاف ہوتے ہیں۔اوراس وقت میں کسی بات پرتبصرہ کرنے کااہل نہیں۔ پھربھی انہوں نے فرہادحکیم ، کلیان بندو پادھیائے جیسے پارٹی کے نیتاﺅں کے خلاف سخت سست کہنے میںاعتدال قائم نہیں کیا۔ اب یہ کہاجارہاہے کہ اب تک شوبھندوپارٹی نہ چھوڑے انہیں وہیں رہنے دیاجائے پھر بھی ترنمول پارٹی شوبھندو کی اہمیت سے انکارنہیں کررہی ہے۔
Comments are closed.