سندر بن،7دسمبر: شہد کے نام پر چینی کی ملاوٹ کے شبہ کے بعد اب سندر بن کی شہد کا ایک دن میں ایک ہزار کا آرڈر امیجن سے بک کروانے پر بڑی بڑی کمپنیوں کی شناکت شک کے دائرے میں آگیا ہے۔ سنتر فار سائنس اینڈ انوائر منٹ کا یہ کہنا ہے کہ سندر بن کے شہد کی مانگ میں روز بروز اضافہی ہوتا جا رہا ہے۔ محکمہ جنگلات کے مطابق سندر بن کے بن پھول شہر کے امیجن سے ایک دن میں 1037 بوتلموں کا آرڈر دیا گیا ہے جبکہ پہلے 300سے 400 بوتلوں کا و¿رڈر دیا جاتا تھا۔ یعنی سندر بن دکے شہد اب لوگون کو اپنی کوبئی کی وجہ سے متوجہ کر رہا ہے۔ محکمہ جنگلات کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی اگر یہ حال ہے تو آگے چل کر کیا ہوگا۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر سے سندر بن میں شہد کی کاشت ہو رہی تھی اور420 روپئے فی کلو گرام دام رکھا گیا تھا۔ اس بار 32ٹن شہد پیدا کی گئی ہے ان کو پیکٹ کر کے کاروبار زوروں پر پہے۔ یہ شہد امیجن کے ذریعہ اب بیرون ممالک میں بھی بھیجے جا رہے ہیں۔ محکمہ جنگلات اس بارے میں یہ بھی کہنا ہے کہ بڑی بڑی کمپنیوں کا شہد خالص نہ ہونے کی وجہ ستے سندر بن کے شہد نے اپنے کریداروں کا حلقہ خاطر خواہ بڑھا دیا ہے۔ اب تو پڑوسی ریاستوں میں بھی اس شہد کی مانگ بڑھتی جا رہی ہے۔
Comments are closed.