کولکاتا،6،اگست:ریاست کے اتر دیناج پور کے ہمت آباد میں بی جے پی کے ممبر اسمبلی کی ہلاکت کی تحقیقات سے متعلق سپریم کورٹ نے مرکز اور بنگال کی ممتا حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بدھ کے روز یہ نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کے بعد ایم ایل اے کی اہلیہ اور بی جے پی رہنماو¿ں کے مابین امید ہے کہ سپریم کورٹ تحقیقات کو حقیقت ظاہر کرنے کے لئے سی بی آئی کے حوالے کرنے کی ہدایت کرسکتی ہے۔ ہمت آباد بی جے پی کے ایم ایل اے دبیندر ناتھ رائے کی لٹکتی لاش 13 جولائی کی صبح اس کے گھر سے تقریبا ایک کلومیٹر دور ایک دکان کے برآمدے میں ملی تھی۔ بی جے پی اور مرنے والوں کے لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ ایک سال قبل دہلی میں سی پی آئی-ایم سے بی جے پی میں شامل ہونے والے ایم ایل اے کو قتل کرکے نعش کو لٹکایا گیا تھا۔ آنجہانی ایم ایل اے کی اہلیہ چندریما رائے نے کولکاتا ہائی کورٹ میں اپنے شوہر کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ کیس کی ہنگامی سماعت کے موقع پر جسٹس شیوکانت پرساد نے چندریما کی درخواست خارج کردی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے تحقیقات کو انٹیلی جنس برانچ اور ریاستی پولس کے سی آئی ڈی کے حوالے کردیا۔ اس کے بعد عدالت عظمی میں ایک درخواست دائر کی گئی جس میں ایم ایل اے کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔ اس درخواست کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے سی بی آئی تحقیقات سے متعلق مرکز اور ریاست کو نوٹس بھجوایا۔
Comments are closed.