کولکاتا،یکم ستمبر:اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا(ایس آی او) مغربی بنگال کی جانب سے ریاست بھر میں 25 اگست 2020 سے 5 ستمبر 2020 تک تعلیمی مہم چلارہی اس مہم کے موقع پر آج ایس آی او کی جانب سے نئی ایجوکیشن پالیسی، NEET امتحان کو ملتوی کرنے، مرشدآباد میں ینورسٹی اور دیگر ایشو پر آج کلکتہ میٹرو سنیما کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا پروگرام۔سے خطاب کرتے ہوے ایس آی او کے صدر حلقہ عثمان غنی نے اپنی تقریر میں کہا کہ نءایجوکیشن پالیسی تعلیم کی نجی کاری کے طرف ایک قدم ہے جس پر حکومت کو۔نظر ثانی کیا جانا چاہیے۔انہوں نے ریاست بھر کے اندر کے تعلیمی ایشو پر بھی بات رکھی یونانی میڈیکل کالج کا ایشو، مدرسہ سروس کمیشن، اسکول سروس کمیشن، ملی الامین کالج وغیرہ کے تعلق سے بھی اپنی باتیں پیش کی۔جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال کے سکریٹری شاداب معصوم نے نءایجوکیشن پالیسی کے تعلق سے کہا کہ حکومت نے اس پر پارلیمنٹ میں بحث نہ کرواکے سیدھے کابینہ میں پاس کرواکہ غیر جمہوری طریقہ اختیار کیا ہے اس پر پارلیمنٹ میں بحث کروانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کے ذریعہ تعلیم کو ایک سامان تجارت بنا دیا گیا ہے اس پر ملک بھر میں آواز اٹھنا چاہیے۔اپوزیشن کے رول پر تنقید کرتے ہوے کہا کہ اپوزیشن کا رول اس ملک میں طلباءبرادری ادا کررہی ہے اور اپوزیشن اپنے پارٹی کا مسلئہ ہی حل کرنے میں ناکام۔ہے۔انہوں نے کہا پی پی پی ماڈل اور HCE کے ذریعہ غریب طلباءکو ہائیر اسٹڈی سے دور رکھنا اس پالیسی کا اہم مقصد ہے۔ایس آی او کے سکریٹری محمد عمران نے بھی خطاب کیا۔
Comments are closed.