ہگلی ،19،مئی:بھدیشور پولس اسٹیشن کے تحت تلینی پاڑہ میں دو فرقوں کے درمیان ہونے والے تشدد میں ہگلی بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ لاکٹ چٹرجی اور بیرک پور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ارجن سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے خلاف احتجاج کے طور پر بی جے پی کی ہگلی ضلع مہیلا مورچہ کی جانب سے منگل کے دن چنسورہ،چندن نگر اور بھدریشور میں زبردست احتجاج ہوا۔ تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہنے والا یہ مظاہرہ انتظامیہ کی مداخلت کے بعد اختتام کو پہنچا۔ احتجاج کرنے والی مہیلا مورچہ کی کارکنوں نے کہا کہ اگر بی جے پی قائدین اور کارکنوں کو جھوٹے معاملے میں ملوث کرنے کا حکم بند نہیں کیا گیا تو ریاستی حکومت کو اس کے سنگین نتائج بھگتنا پڑے گا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی میں تیلنی پاڑہ سے تعلق رکھنے والے دوفرقہ کے افراد بیریکیڈنگ کے حوالے سے آمنے سامنے ہوگئے تھے۔ اس دوران متعدد مکانات کی توڑ پھوڑ ، آتش زنی اور لوٹ مار بھی کی گئی۔پولس پر تشدد کے دوران سستی برتنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔تشدد کے بعد بہت سے لوگ اپنے گھر چھوڑ کر علاقے سے ہجرت کر چکے ہیں۔تشدد کی نوعیت اس قدر وسیع ہوگئی تھی کہ ہگلی ضلع کے ایک بڑے علاقے میں انٹرنیٹ جیسی بنیادی خدمات کو بند کرنا پڑا۔ سیکشن 144 کئی دن تک اس علاقے میں جاری رہا۔ بیرک پور کے رکن پارلیمنٹ ارجن سنگھ اور ہگلی کے رکن پارلیمنٹ لاکیٹ چٹرجی پر معاملے کو بھڑکانے کا الزام ہے۔وہ اس معاملے سے متعلق گورنر اور وزارت داخلہ کے پاس گئے۔ادھر چندن نگر پولس کمشنریٹ کی پولس نے لاکٹ چٹرجی اور ارجن سنگھ کےخلاف مقدمہ درج کیا ہے اور 22 مئی کو پیش ہونے کو کہا ہے۔جس کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کا مہیلا مورچہ منگل کو احتجاج کرنے سڑکوں پر اتری تھی۔
Comments are closed.