Take a fresh look at your lifestyle.

باہر والے بنگال کے عوام پر غلبہ حاصل کرنے کہ فراق میں: ترنمول کانگریس

کولکاتا،21نومبر: بنگال میں برسر اقتدار ترنمول کانگریس نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ غیر بنگالی بیرونی لوگوں کو ریاست کے لوگوں پر غلبہ حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے ، جسے بھگوا جماعت نے ”بے بنیاد اور سیاسی حوصلہ افزائی“قرار دے کر مسترد کردیا۔ سینئر ترنمول رہنما اور وزیر براتوباسو نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی ”بنگالی مخالف“ہے اور یہی وجہ ہے کہ مرکز میں پارٹی کی حکمرانی کرنے والی اس پارٹی نے 2014 سے کسی بھی بنگالی کو مرکزی کابینہ میں شامل نہیں کیا ہے۔ باسو نے کہا ”باہر کے لوگ جو رابندر ناتھ ٹیگور کو نہیں جانتے وہ ریاست کے لوگوں پر غلبہ حاصل کر رہے ہیں“۔ ہم نے ان کے ذریعہ ہونے والے تشدد کو دیکھا ، جس کی وجہ سے ایشور چندر ودیاساگر کا مجسمہ (مئی 2019 میں لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران) تباہ ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام ”غیر بنگالی بیرونیوں“کے غلبے کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ ترنمول رہنما نے کہا ”تاریخ گواہ ہے کہ ایسی کوئی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی ہے“۔ اس بار بھی ایسا ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ” وہ بیرونی لوگوں کی مدد سے ہم پر حاوی ہونا چاہتے ہیں۔ کیا ہمیں سر جھکانا چاہئے؟ کیا یہ بنگالیوں کی تقدیر میں لکھا گیا ہے؟ “۔
دریں اثنا ، ترنمول کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بی جے پی کی قیادت نے کہا کہ وہ یہ جاننا چاہتی ہے کہ انتخابی حکمت عملی پرشانت کشور نے ترنمول کے ذریعہ اپنے انتخابی امکانات کو تقویت دینے کےلئے مقرر کیا تھا ”بنگالی یا غیر بنگالی“۔ بی جے پی کی ریاستی یونٹ کے صدر اور رکن پارلیمنٹ دلیپ گھوش نے کہا ”ہمارے مرکزی قائدین ہمیں حکم دینے کےلئے نہیں ، بلکہ ہماری مدد کرنے آئے تھے۔ ترنمول باہر کے لوگوں کے بارے میں بات کر رہا ہے … میں پارٹی سے پوچھتا ہوں کہ کیا بالغ الذہنبنگالی ہے؟ ترنمول جانتی ہے کہ وہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ہارنے ہی والی ہے۔ اسی لئے وہ اس طرح کے ہتھکنڈے اپنائے ہوئے ہیں“۔بنگال کی 294 رکنی اسمبلی کےلئے انتخابات اگلے سال اپریل سے مئی میں ہونے کا امکان ہے۔ ترنمول کانگریس اکثر بی جے پی رہنماو¿ں کو بیرونی اشارے کا نشانہ بناتی ہے۔

 

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.