Take a fresh look at your lifestyle.

ممتا حکومت 15 دسمبر تک گرے گی:سومترا خان کابے بنیاد دعویٰ

کولکاتا،30نومبر: اگلے سال مغربی بنگال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں (مغربی بنگال اسمبلی الیکشن 2020)۔ ریاست میں بی جے پی اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے مابین سیاسی اتار چڑھاو¿ اور بد نظمی جاری ہے۔ ادھر بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ سومترا خان نے دعویٰ کیا ہے کہ 62 ٹی ایم سی ممبران پارٹی سے رابطے میں ہیں۔ یہ حکومت کسی بھی وقت تبدیل ہوسکتی ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سومترا خان نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ 15 دسمبر تک ٹی ایم سی کو توڑ دیں گے۔ ممتا بنرجی کی حالت ایسی ہوگی کہ حکومت چلانا بھی مشکل ہوجائے گا۔
اس سے قبل ، سومترا خان نے کہا ہے کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ گورنر جگدیپ دھنکر وزیر اعلی ممتا بنرجی سے ریاستی اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کےلئے کہہ سکتے ہیں۔ خان نے 28 نومبر کو یہاں ایک پروگرام میں کہا ’گورنر اچانک وزیر اعلی سے 149 کی شخصیت (اکثریت) ثابت کرنے کےلئے کہہ سکتے ہیں۔ اس کا امکان ہے‘۔
در حقیقت ، ممتا حکومت میں وزیر شوبھندوادھیکاری کے استعفیٰ کے بعد سے یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ وہ بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ، ریاست کے وزیر اعلی اور ٹی ایم سی صدر ممتا بنرجی کےلئے یہ سب سے بڑا دھچکا ہوگا۔ شوبھندومنا پور کا دبنگ رہنما ہے ، جس کا سکہ آس پاس کے اضلاع میں بھی چلتا ہے۔
شوبھندوکے استعفے کے بعد افواہوں کا بازار گرم ہے۔ اب بی جے پی نے یہ کہہ کر سیاسی گلیاروںمیں ہلچل بڑھا دی ہے کہ ترنمول کانگریس 62 ایم ایل اے کےساتھ رابطے میں ہے۔
دوسری طرف ، ٹی ایم سی یہ بھی دعویٰ کررہی ہے کہ بی جے پی کے 3 ممبران پارلیمنٹ سمیت بی جے پی کے کئی رہنما ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی نے ابھی تک ٹی ایم سی کے اس دعوے پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.