Take a fresh look at your lifestyle.

بنگال اور اوڈیشہ میںبدھ کو ’امفان ‘ طوفان کی دستک! ساحلی علاقے خالی کرانے کا سلسلہ جاری‘ مغربی بنگال میں چوکسی کا اعلان

کولکاتا18مئی: مغربی بنگال حکومت نے ”امفان“ طوفان سے نمٹنے کے لئے تیاریاں شروع کردی ہیں۔ اندازے کے مطابق بنگال کے ساحلی علاقہ ساگر دیپ سے 20 مئی کی شام کو ٹکرانے کا امکان ہے۔ طوفان کی وجہ سے سندربن کے ساحلی علاقے میں آباد لوگوں کو خالی کرایا جا رہا ہے۔امفان طوفان سے نمٹنے کے لئے مقامی انتظامیہ اور اعلیٰ افسران مسلسل میٹنگ کر رہے ہیں۔ ساحلی رہائشیوں کو نکالنے کے انتظامات پہلے ہی کر دیئے گئے ہیں۔ مائیک کے ذریعہ لوگوں کو خطرات سے آگاہ کیا جارہا ہے۔ امفان طوفان کا فاصلہ بنگال سے آج مزید کم ہوگیا ہے۔ علی پور محکمہ موسمیات کے مطابق امفان طوفان ساگر دیپ سے 690 کلومیٹر جنوب میں پیر کی صبح 5.30 بجے تھا۔ ساحلی علاقہ دیکھا میں جنوب مغرب میں 940 کلومیٹر۔ 1040 کلومیٹر جنوب اور جنوب مغرب میں کیخوپارہ۔ یعنی اس کا مقام ریاست سے ایک ہزار کلومیٹر سے بھی کم فاصلہ پر ہے۔
اتوار کی دوپہر 12 بجے تک یہ طوفان’شدیدگردابی طوفان‘ میں تبدیل ہوچکا تھا۔ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ اگلے 12 گھنٹوں میں طوفان میں مزید شدت آنے کا امکان ہے۔ گزشتہ 6 گھنٹوں میں طوفان کی رفتار میں مزید شدت آئی ہے۔ پہلے یہ 6 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا تھا۔ اتوار کے بعد سے 12 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔پیر کی صبح یہ جنوب خلیج کے وسط اور مغرب میں واقع تھا۔ اس کا طول بلد شمال میں 13.2 ڈگری، اس کا طول بلد 7.3 ڈگری مشرق میں تھا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس کا فاصلہ دھیرے دھیرے کم ہو رہا ہے اور طوفان میں شدت کی وجہ سے خطرے کا امکان بڑھ گیا ہے۔گردابی طوفان ‘امفان ’بدھ کو مغربی بنگال اور اڈیشہ کے سمندری ساحلوں سے ٹکرا سکتاہے ۔ہندستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی )کے افسران نے پیر کے روز یہ اطلاع دی ۔انھوں نے کہاکہ گردابی طوفان سے دونوں ریاستوں کے ساحلی اضلاع میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوسکتاہے ۔
انھوں نے کہاکہ ،“ ‘امفان ’ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران مزیدشدت اختیار کرکے اور خطرناک ہوسکتاہے ۔اس طوفان پر مسلسل نظر رکھی جارہی ہے اور متعلقہ ریاستوں کو اس سلسلہ میں اطلاعات پہنچائی جارہی ہیں ۔”دریں اثنا ، مغربی بنگال او ر اڈیشہ کی حکومتوں نے ساحلی علاقوں میں راحت اور بچا¶ کے کام کے لیے آفات کے بندوبست سے متعلق اپنی ٹیموں کو چوکس کردیاہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے جنوب مشرقی خلیج بنگال میں اٹھے گردابی طوفان ’امفان‘ کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال کا آج یہاں ایک اعلی سطحی میٹنگ میں جائزہ لیں گے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج یہاں ٹوئٹر پر کہا کہ ”وزیراعظم نریندر مودی گردابی طوفان کی وجہ سے ملک کے کچھ حصوں میں پیدا ہونے والی صورت حال کا ایک اعلی سطحی میٹنگ میں جائزہ لیں گے۔ میٹنگ میں وزارت داخلہ اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے افسران بھی شرکت کریں گے۔“ اس طوفان کے 20 مئی کو مغربی بنگال کے ساحل سے ٹکرانے کا اندیشہ ہے۔
کابینی سکریٹری راجیو گوبا نے اتوار کو ایک میٹنگ میں گردابی طوفان سے نمٹنے کے لئے تمام تیاریوں کا جائزہ لیا تھا۔ اس سے پہلے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے بھی میٹنگ کرکے صورت حال کا جائزہ لیا تھا۔ اس طوفان کی وجہ سے مغربی بنگال اور اڈیشہ میں تیز ہواو¿ں کے ساتھ بارش کے بھی امکانات ہیں۔ ان ریاستوں میں صورت حال سے نمٹنے کے لئے نیشنل ڈیزاسٹر رسپونس فورس کی ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ’امفان‘ اتوار کے روز خلیج بنگال کے اوپر خطرناک گردابی طوفان میں تبدیل ہو گیا جس سے اوڈیشہ کے ساحل اور مغربی بنگال کے کئی ساحلی اضلاع میں تیز رفتار ہواﺅں کے ساتھ بھاری بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ کولکاتا میں علاقائی مرکز موسمیات کے ڈائریکٹر جی کے داس نے بتایا کہ یہ طوفان 20 مئی کی دوپہر اور شام کے درمیان ایک خطرناک گردابی طوفان کے طور پر مغربی بنگال میں جزائر ساگر اوربنگلہ دیش کے جزائر ہتیا کے درمیان بنگال اور بنگلہ دیش کے ساحلی علاقوں سے گزر سکتا ہے۔اگلے 24 گھنٹوں کے دوران جنوب مشرقی اور وسطی خلیجِ بنگال کے اوپر سمندر میں بلند لہریں اٹھیں گی۔ ماہی گیروں کو 18 سے 21 مئی کے درمیان شمالی بنگال کے خلیجی علاجوں میں اور مغربی بنگال اور اوڈیشہ کے ساحلی علاقوں میں جانے کی صلاح دی گئی ہے اور جو سمندر میں ہیں ان سے 17 مئی تک ساحلوں تک لوٹنے کے لئے کہا گیا ہے۔
دفتر موسمیات نے بنگال کو پوری طرح ہوشیار رہنے کی تاکید کردی ہے آئندہ 20مئی کو بدھ کی شام یا رات کو امفان دیگھا وھتیا جریزے کے درمیان سے بنگال ۔ بنگلہ دیش سرحد کو پار کرے گا ۔ اس کی رفتار فی گھنٹ 165-155کیلومیٹر کے ساتھ ہوگی جس کے نتیجے میں طوفانی ہواﺅں کا بھی اندیشہ رہے گا ، ایسا بھی بتایا گیا ہے کہ طوفان کی رفتار 185کیلو میٹر فی گھنٹہ بھی ہوسکتا ہے حکومت مغربی بنگال اس معاملے میں پوری طرح تیار ہے ۔ گردابی طوفان کے اندیشے سے سندر بن کے ساحلی علاقوں میں آباد لوگوں کو محفوظ مقاما ت پر منتقل کردیا گیاہے ۔ علاوہ ازیں مائک کے ذریعہ بھی لوگوں کو خبردار کردیا گیا ہے ۔ علی پور کے دفتر موسمیات نے یہ جانکاری دی ہے کہ صبح ساڑے پانچ بجے اس کا بہاﺅ پارا دیپ میں 790کیلو میٹر دکھن کی جانب سے تھی اور دیگھا میں 940کیلومیٹر دکھن ۔ مغرب کی اور کھیپوپاڑا میں 1060کیلو میٹر دکھن ۔ دکھن مغرب کی طرف تھی جس کے بعد ریاست سے ہزار کیلومیٹر دور اس کابہاﺅ برقراررہا ۔ اتوار کو یہ تیز و تند طوفان اور بھی زیادہ طاقت ور رہا اور 6گھنٹے کے اندر اس میں اور زیادہ شدت دیکھی گئی جو مزید بڑھے گی۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.