کولکاتا،22،ستمبر:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے حالیہ منظور شدہ کسان بل کے خلاف سڑکوں پر نکل کر اس تحریک کا آغاز کیا ہے۔ ایک دن پہلے ہی ، سی ایم ممتا بنرجی نے اس تحریک کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد منگل کے دن ترنمول کے رہنماو¿ں اور کارکنوں نے کولکاتا کے مہاتما گاندھی کے مجسمے کے قریب مظاہرہ کیا۔ اس پروگرام کا اہتمام ترنمول مہیلا مورچہ نے کیا تھا جس کی قیادت وزیر چندریما بھٹاچاریہ کررہی تھیں۔ ترنمول کے رہنماو¿ں نے گاندھی کے مجسمے کے قریب دھرنابھی دیا۔یہ احتجاج صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہا۔ دوسری طرف ضلع بانکوڑہ کے گنگاجل گھاٹی علاقے میں ترنمول کانگریس کی جانب سے اس بل پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاج کیا۔ مظاہرے کی قیادت گنگا جل گھاٹی بلاک کے چیئرمین اندریجیت کرمکار اور بلاک سکریٹری نیمائی ماجھی نے کی۔ اس کے علاوہ ضلع بانکوڑہ میں بہت سے مقامات پر ترنمول کانگریس نے سڑکوں پر احتجاج بلند کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ کسان بل ایوان بالا میں منظور کیا گیا ہے۔ اس اثنا میں ، بل کے کاغذات کو پھاڑنے کے الزام میں ترنمول کے رکن پارلیمنٹ ڈیریک او برائن سمیت آٹھ ممبران پارلیمنٹ کو معطل کردیا گیا جس کے خلاف ممتا نے ناراضگی کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ سینگور زمین کی تحریک سے وابستہ اہم شخصیت لکشمی داس ایک بار پھر تحریک سے جڑی، 66 برس کی یہ معمر خاتون اپنی سنگھی ساتھیوں کو لے کر کولکاتا میں پورے جوش کے ساتھ پہنچی، مودی حکومت کی جانب سے کسان بل کے خلاف اس تحریک میںوہ کافی جوش میں دیکھی گئی گاندھی مورتی کے سامنے کسان بل کے خلاف احتجاجی جلسے میں وہ موجود رہی اوراپنی ساتھیوں کو بھی برابر حوصولہ دیتی رہی۔ کسان بل کے خلاف وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے جو تحریک چلائی ہے وہ زوردار رہی اورگاندھی مورتی کے سامنے تمام خواتین احتجاجیوں کو انہوں نے مدعو کیا مودی حکومت کے اس دشمن بل کے خلاف جب ترنمول مہیلا کانگریس کومخاطب کرتے ہوئے مہیلا ترنمول کانگریس سبھا لیڈر چندریما بھٹاچاریہ نے کہاکہ وہ اب مودی حکومت کے اس کسان بل کو لاگو ہونے سے روکنے پرکمربستہ ہیں اس مہیلا سبھا میں ششی پانجا، رتنا گھوش، آسیما پاترا، کرشنا چکرورتی، رکن اسمبلی مالا ساہا، مالارا ئے بھی اس احتجاجی جلسے میں نمایاں تھیں۔
Comments are closed.