Take a fresh look at your lifestyle.

ممتا بنرجی بولنے کی آزادی چھین رہی ہیں:وجئے ورگیہ

کولکاتا2مئی: بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور ریاستی بی جے پی کے مرکزی انچارج کیلاش وجئے ورگیہ نے ریاست کی وزیر اعلی ممتا بنرجی پر ان کی تقریر کی آزادی پر پابندی عائد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کورونا کے معاملے اور اعدادوشمار میں ردوبدل کررہی تھی اور جب اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا تھاتو مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔وجئے ورگیہ نے ہفتے کے روز ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش ، ریاستی بی جے پی کے مرکزی شریک انچارج شیو پرکاش جی ، ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری تنظیم کشور برمن اور امیتابھ چکرورتی سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بات چیت کی۔ مسٹر وجئے ورگیہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے خلاف ریاستی حکومت کی مستقل کارروائی سے ریاستی بی جے پی قائدین سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ تمام رہنماو¿ں نے شکایت کی کہ ریاستی حکومت سوشل میڈیا میں درست حقائق دینے والوں کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ممتا حکومت مغربی بنگال کے عوام کی تقریر کی آزادی چھین رہی ہے۔ پچھلے ایک ماہ میں 12 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ مسٹر وجئے ورجیا نے کہا کہ ریاستی حکومت کورونا انفیکشن کے اعداد و شمار میں تبدیلیاں لا رہی ہے۔ چیف سکریٹری کچھ اور حقائق دے رہے ہیں اور سیکریٹری صحت کچھ اور حقائق دے رہے ہیں۔ دونوں کی طرف سے دیئے گئے اعداد و شمار مختلف ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرکاری عہدیداروں میں ہم آہنگی کا فقدان ہے۔ ریاستی حکومت کا فکس درست نہیں ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ سوشل میڈیا پر ریاستی حکومت کی لاپرواہی کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ پہلے صرف اپوزیشن پارٹی کے کارکنوں اور رہنماو¿ں کو نشانہ بنایا جاتا تھا ، لیکن اب ممتا حکومت سوشل میڈیا اور میڈیا پر بھی ایکشن لے رہی ہے۔ یہ بھارتی آئین کے ذریعہ فراہم کردہ آزادی اظہار رائے کے حق کی مکمل خلاف ورزی ہے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.