Take a fresh look at your lifestyle.

بارش کا پانی گھروں میں جمع ہونے سے برہمی

مالدہ،19،جون :لگاتار بارش کی وجہ سے اولڈ مالدہ میونسپلٹی کے وارڈ 17 کا بچہ کالونی علاقہ مکمل طور پر ڈوب گیا ہے۔ شدید بارش کی وجہ سے ، علاقے کے بہت سارے مقامات پر گھٹنوں سے گہرا پانی ہے ، اور کہیں پانی کمر تک جم گیا ہے۔ اس علاقے میں تقریبا ًتمام مکانات زیر آب ہوچکے ہےں ، جس کی وجہ سے لوگ پریشان نظر آ رہے ہیں۔ پانی کے جماﺅ سے نالوں میں کیڑے مکوڑوں کی پیداوار بڑھ رہی ہے۔ علاقے میں نکاسی آب کے مطالبے پر جمعہ کی صبح سے ہی مقامی لوگوں میں کافی ناراضگی پائی جارہی ہے۔ لوگوں نے اس کی ذمہ داری میونسپلٹی کے بے حس رویہ پر ڈالا ہے۔ مقامی مانک منڈل ودیگر نے بتایا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے وقفے وقفے پربارش کے باعث بچہ کالونی کے علاقے میں بارش کا پانی جمع ہو گیا ہے جس کی سے لوگوں کی آمدورفت میں مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ ہر جگہ آبی ذخائر کی وجہ سے لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں۔ کہیں گھٹنوں کے اوپر پانی ہے اور کہیں کمر تک۔ پانی جمع ہونے کی وجہ سے یہاں پر کیڑے اور دیگر کیڑوں کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اس کے باوجود میونسپل انتظامیہ اس بارے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دیتی ہے۔ اہل علاقہ نے الزام لگایا کہ پورا علاقہ ندی میں تبدیل ہوچکا ہے۔ راستہ، گھاٹ سب پانی میں ڈوب چکے ہیں۔ گھر میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ گھر سے پانی نکالنے کےلئے لوگ دن رات کام کر رہے ہیں۔ مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ اگر جلد ہی اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو وہ بلدیہ کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ دوسری طرف نمبر 17 وارڈ کی سابق کونسلر سوامی ساہا نے بتایا کہ بچہ کالونی کے علاقے میں نکاسی آب کا ایک طویل مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارش شروع ہونے سے قبل اولڈ مالدہ میونسپل انتظامیہ کو اس مسئلے کو حل کرنے کےلئے ایک خط لکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نکاسی آب کےلئے علاقے میں پمپنگ کا کام شروع ہوچکا ہے ، لیکن وہ پمپ فی الحال کسی اور جگہ استعمال ہورہا ہے ، جس کی وجہ سے بچہ کالونی علاقے کے لوگوں کو بارش میں بھاری پریشانیوں کا سامناکرنا پڑا ۔ دوسری طرف اولڈ مالدہ بلدیہ کے منتظم کارتک پال نے بتایا کہ انہیں اس علاقے میں پانی جمع ہونے کے مسئلہ کی خبر ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں پمپ نصب کرنے کا اقدام شروع کردیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی علاقے میں ہائیڈرین بنانے کا کام شروع کیا گیا تھا۔ ہائیڈرین بنانے کا عمل 80فیصد سے زیادہ ہو چکا ہے لیکن لاک ڈاﺅن کے سبب مزدوروں کی کمی ہونے کی وجہ سے یہ کام آگے نہیں بڑھ پارہا ہے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.