Take a fresh look at your lifestyle.

بنگال پولس کے اعلی افسران کی فرضی فیس بک آڈی معاملے کا تار ریاست سے باہر جڑا ملا

کولکاتا،17،ستمبر:بنگال کے متعدد سینئر آئی پی ایس افسران کے جعلی پروفائلز فیس بک پر پائے گئے ہیں اور ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ انھیں اترپردیش بہار اور جھارکھنڈ سمیت مختلف ریاستوں سے چلایا جارہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے گزرے روز یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ چندن نگر پولس کمشنر ہمایوں کبیر ، رائے گنج کے پولس سپرنٹنڈنٹ سومیت کمار ، مالدہ کے سپرنٹنڈنٹ پولس الوک راجوریہ اور سلی گوڑی ایسٹ زون کے اسسٹنٹ کمشنر سوپن سرکار کے جعلی سوشل میڈیا اکاو¿نٹس ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ شمالی دیناج پور اور جنوبی بنگال کے اضلاع میں تعینات کچھ اعلی پولس افسران کو بھی ایسے پروفائلز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان جعلی سوشل میڈیا اکاو¿نٹس میں ان افسران کی تصاویر ہیں اور ان افسران کے رابطوں کے لئے انہیں ‘فرینڈ ریکوسٹ’ بھیجا جارہا ہے۔ کبیر نے کہا کہ ہاں میرے ایک جاننے والے نے مجھے نئے اکاو¿نٹ کے بارے میں بتایا۔ میں نے ان سے پروفائل کے اسکرین شاٹس بھیجنے کو کہا۔ تاہم اس سے پہلے کہ ہم کچھ بھی کرسکیں پروفائل غیر فعال کردیا گیا تھا۔ ہمیں یو آر ایل مل گیا ہے جس کی بنیاد پر تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ راجوریہ نے بتایا کہ پولس نے فیس بک کو اس معاملے کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر اکاو¿نٹس کو غیر فعال کردیا گیا ہے۔ سی آئی ڈی کی سائبر برانچ کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران پتہ چلا ہے کہ یہ اکاو¿نٹس اترپردیش ، بہار ، جھارکھنڈ ، اڈیشہ اور پنجاب سے چلائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں ، اس معاملے میں پوری چوکسی کے ساتھ تحقیقات کی جارہی ہیں۔ تاہم اس معاملے میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.