Take a fresh look at your lifestyle.

مغربی بنگال اردو اکاڈمی نے نئی تاریخ مرتب کی ہے : اےس حیدر

پروفےسر شافع قدوائی اور صغیر احمد افراہیم نے وبائے عام اور اردو ادب کے موضوع پر پر مغز باتیں کہیں

کولکاتا 18جولائی : مغربی بنگال اردو اکاڈمی نے ماضی میںجس طرح سے کامےابی کی پہل کی ہے اسی طرح سے اپنی طرز نوعےت کے پہلے ےک روزہ قومی و بےنار کر ا کر پورے ملک میں اس ادبی پروگرام کی طرف پہل کر لی ہے ۔ ےہ الفاظ سےد شہاب الدین حےدر کا ر گذار وائس چےئر مین مغربی بنگال اردو اکاڈمی کے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت اکاڈمی نے قومی سطح پر وبےنار بعنوان ” وبائے عام اور اردوع ادب “ کا انعقاد کر کے اےک بڑی پہل کر دی ہے اور حالےہ لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے جو اردو ادب میں اےک سناٹا سا چھاےا ہو اتھا اس سناٹے کو ختم کرنے میں اےک نماےا قدم اٹھاےا ہے ۔ جناب اےس احےدر نے بتاےا کہ پچھلی صدی میں بھی اس سے زےادہ بھےانک وبا کے طور پر پورے ملک میں طاعون پھےل گےا تھا جس میں لاکھوں افراد ہلاک اور لاکھوں کورنٹائین میں چلے گئے تھے اور اس وقت کورنٹائن سنٹر میں علاج و معالجے کی وہ سہولت بھی نہیں تھی اور لوگ بے علاج کونٹےنمنٹ سےنٹروں میں مر رہے تھے اور اسی پر رابندر سنگھ بےدی کا افسانہ ” کورنٹائین“ پڑھنے کے لائق ہے ۔ انہوںنے اس موقع پر ابن صفی کی مثال دی جنہوںنے بےحد مشہور ناول ” وبائی ہےجان “ 1940میں تحریر کےا تھا جس میں جرائم پےشہ لوگ کونیں اور لینے کے پانی کے کونٹینر میں مرے ہوئے کتوں کو پھےنک کر زہریلی وبا پھےلا رہے تھے ۔
اےس حےدر صاحب نے اس موقع پر جون الےا کا بھی اےک شعر پےش کےا کہ
اب نہیں کوئی بات خطرے کی
اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے
منور امروہی نے لکھا
اےک وبا پھےلی ہوئی ہے دہر میں
مبتلا ہیں لوگ اس کے قہر میں
مر رہے ہیں روز صبح و شام لوگ
قرےہ قرےہ بستی بستی شہر میں
اور پھر گلزار نے لکھا
بے وجہ گھر سے نکلنے کی ضرورت کےا ہے
موت سے آنکھیں ملانے کی ضرورت کےا ہے
اےک نعمت ہے زندگی اسے سنبھال کر رکھ
قبر ستان کو سجانے کی ضرورت کےا ہے
جناب ندیم الحق (اےم پی ) نے بھی اس موقع پر اپنی باتیں رکھتے ہوئے کہا کہ ےہ اپنی نوقعےت کا پہلا قومی وبےنار ہے اور اس میں کلیدی خطبہ پروفےسر شافع قدوائی ، پروفےسر صغیر افراہیم ، ڈاکٹر درخشاں ذریں، ڈاکٹر جمشےد احمد ، جناب کلیم حاذق ،محمد منظر حسین ، شعیب رضا فاطمی ، نسیم عزیزی،ڈاکٹر نصرت جہاں اور ڈاکٹر صابرہ خاتون حنااس وبائے عام اور اردو ادب کے حوالے سے اپنے اپنے خےالات کا اظہار کےا ۔
پروفےسر شافع قدوائی نے اس موضوع پر بڑی فصاحت کے ساتھ اپنی باتیں رکھیں اور اےسا نہیں لگا کہ وبےنار ہے بلکہ بالکل سےمینار جےسا ماحول بن گےا ۔ ڈاکٹر دبیر احمد اور ڈا کٹر عمر غزالی صاحبان نے باری باری نقابت کے فرائض بڑی عمدگی سے انجام دئے اور سب سے زےادہ خوشی اس بات کی ہے کہ اکاڈمی کے نوجوان اسٹاف نے بہت ہی جانفشانی سے کمپےوٹر کو بہتر طور پر ٹھیک کےا جس سے مدعوئین کو تمام شرکا ءکی باتیں اچھی طرح سننے کا موقع ملا ۔ ڈاکٹر دبیراحمد اور ڈاکٹر عمر غزالی بہترین انداز میں تقابت کر تے ہوئے سبی شرکا ءکا بہ نفس نفیس تعارف کرا رہے تھے ۔ بہر کےف اکاڈمی کا ےہ اولین پروگرام اپنی نوعےت کے اعتبار سے نےا تجربہ ضرور تھا ےہ بےحد کامےابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو ا۔

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

Comments are closed.